Tera Qurb Novel By Sundas Fatima Chapter 9
Tera Qurb Novel By Sundas Fatima Chapter 9
کونسی حقیقت کہاں پر اُسے
تھما دی گئی تھی۔ کونسی حکمت کہاں اُسے سمجھ آ رہی تھی۔ کون اُس کے کردار کی گواہی
دے رہا تھا؟ جو خود دس سال پہلے اُس پر بہتان لگا گیا تھا۔ آج وہ یہاں سب میں کھڑی
کہہ رہی تھیں کہ وہ ایک پاک عورت ہے۔ اُس کی پاکیزگی کی گواہی وہ آنکھیں بند کر کے
بھی دے سکتی ہیں۔ آج وہ عورت جو دس سال پہلے اُسے کم تر کر گئی تھی۔ آج وہی عورت
اُسے بر تر کر رہی تھی۔ وہ عورت جو دس سال پہلے اُسے زمین میں دھنسا گئی تھی۔ آج
وہی عورت اُسے اوپر اٹھا رہی تھی۔ وہ عورت جس نے اُسے اندھیرے میں دھکیلا تھا۔ آج
وہی اُسے روشنی بتا رہی تھیں۔ آج وہی عورت اپنی بیٹی کے سامنے بھی ڈٹ کر کھڑی تھی۔
اُس کو اِس لیے پیٹ رہی تھی کہ وہ اُس پر بہتان لگا رہی ہے۔
آیت ابراہیم کو اللّٰہ کی
حکمت آج سمجھ آ رہی تھی۔ اللّٰہ کی مصلحت آج سمجھ آ رہی تھی۔ اُس پر یہ آزمائش کیوں
ڈالی گئی تھی۔ اُسے اُس کی سمجھ آج آ رہی تھی۔ اُس سے تب کیا لیا گیا تھا۔ اؤر اُس
کے عوض میں آج اُسے کیا عطا ہو رہا تھا۔ وہ جب کچھ لیتا ہے۔ تو اُس سے بہتر عطا بھی
کرتا ہے۔ اور پھر ہر شر خیر رکھتا ہے۔ آیت ابراہیم کو آج اُس شر کی خیر سمجھ آئی
تھی۔
" پچھتاوا تو تب ہو گا۔ جب
میں کچھ غلط کہہ رہی ہوں گی۔ آخر آپ مجھے سمجھانے کی بجائے اِس سے سوال کیوں نہیں
کر رہیں؟ ہاں؟ اور یہ اپنی دوکھے باز، گٹھیا، فریب کار دوست سے پوچھتی کیوں نہیں؟
مجھے تو ایک جھوٹ پر تم نے چھوڑ دیا تھا۔ اِس کے ان گنت جھوٹوں کے بعد بھی کیوں چپ
بیٹھی ہو؟؟ " حور کی آنکھوں میں سرخ لکیریں تھیں۔ اُس کا چہرا غصے سے لال
تھا۔
" تُمھیں سمجھ۔۔ " ،
" چچی " ، آیت اپنی
نظریں حور پر گاڑھے بولی۔
سکینہ اُس کی آواز پر چپ ہو گئی تھیں۔
" میں دیتی ہوں! تمھیں
تمہارے سارے سوالوں کے جواب۔۔ " ، آیت لمبا سانس لیتے صوفے سے اٹھی۔
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
پچھلی اقساط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ