Shaheen Ka Jahan Aur Romantic Novel By Noor E Arooj
Shaheen Ka Jahan Aur Romantic Novel By Noor E Arooj
ایسا کیوں کر رہے ہیں آپ؟ آخر کیا
بگاڑا ہے میں نے آپ کا؟ کیوں ہے آپ کو مجھ سے اتنی نفرت" وہ روتے ہوئے اس کا
گریبان تھامے بولی۔ وہ جس نے کبھی رونا نہیں سیکھا تھا۔ جس نے کبھی کسی کے سامنے
جھکنا نہیں سیکھا تھا آج اپنی محبت اور اپنی اولاد کی خاطر اس انا پرست انسان کے
سامنے جھک گئی تھی
"میں کچھ نیا تو نہیں کر رہا، یہ تو
پہلے دن سے ہی طے تھا کے ایک ناں ایک دن ہمیں اپنے اپنے راستے جانا ہے۔ تو پھر اب
آپ کو کیوں برا لگ رہا ہے؟" سرد سے انداز میں بولتا وہ اس وقت اسے سفاک ترین
انسان لگا
"ہاں ہونا تھا ہمیں جدا، کرنے تھے
اپنے راستے الگ۔ طے شدہ تھا یہ سب، مگر آپ کی پلینگ میں مجھے محبت کی راہ میں لانا
تو کہیں نہیں تھا، اس طے شدہ معاہدے میں مجھے اور میرے وجود کو تسخیر کرنا کہاں
تھا؟ اگر اسی معاہدے پر عمل کرنا تھا تو کیوں لائے مجھے اتنی آگے، کیوں اس معصوم
جان کو وجود بخشا جس نے ابھی دنیا میں سانس تک نہیں لی؟" اس کا کالر
جھنجھوڑتے وہ ناں صرف اسے اپنی محبت سے متعارف کروا گئی بلکل اسی وہ راز بھی بتا بیٹھی
جو ناجانے کس خوف سے اس سے چھپا رکھا تھا
"نہیں، ایسا نہیں ہو سکتا"
مقابل کے ماتھے پر پریشانی کا جال بکھرا تھا۔ یہ کیا کر بیٹھا تھا وہ۔ جس بات سے
ڈرتا تھا وہی کر بیٹھا۔ اس محبت نامی آسیب جس سے وہ خود جان چھڑانا چاہتا تھا اس
کے چلتے ایک ننھی سی جان کو اس سب میں گھسیٹ گیا
"کیوں؟ کیوں نہیں ہوسکتا؟ جب اس بچے
کا باپ بہک کر اپنی شرعی بیوی سے بنائے گئے رشتے کو گناہ سمجھ سکتا ہے تو اس وجود
کا ہونا ناقابلِ قبول کیوں ہے؟" اب کے وہ غصے کی شدت سے ناجانے کیا کچھ بول
گئی
"شٹ اپ مسز، اپنی زبان کو قابو میں
رکھو ورنہ" بامشکل اپنے ہاتھ کو اٹھنے سے روکا۔ وہ کیسے اس کی محبت کو اتنا
غلط اور گھٹیا سمجھ سکتی تھی
"ورنہ کیا؟ کیا کریں گے آپ؟ سچ سن کر
اتنی تکلیف کیوں ہورہی ہے آپ کو؟ کیا مجھے بخشے گئے قرب کے ان چند لمحوں پر
پچھتاوا نہیں ہے آپ کو؟ بولیں؟ کیا جھوٹ بول رہی ہوں میں؟" آج وہ آر یا پار
کا فیصلہ کر چکی تھی
"نہیں، نہیں ہے مجھے کوئی پچھتاوا،
وہ چند لمحے میرا کل سرمایہ ہیں سمجھیں آپ، میں نے ان چند لمحوں میں اپنی پوری
زندگی جی لی تھی۔" وہ شاید خود سے بھی تھک چکا تھا
"تو پھر کیوں کررہے ہیں اپنے اور میرے
ساتھ ایسا؟ اگر محبت ہے تو کیوں اس محبت سے جان چھڑانا چاہتے ہیں" اس کے
انکشاف پر دل میں کہیں سکون سا اترا تھا
"کیونکہ کچھ نہیں دیتی یہ محبت
سوائے دکھ اور تکلیف کے۔ محبت نامی یہ بلا انسان کو جینے لائک نہیں چھوڑتی اور تب
تک انسان کا تعاقب کرتی ہے جب تک انسان موت میں پناہ ناں لے لے" غصے سے اس کے
کندھے تھامتا وہ جیسے پھٹ پڑا
Wonderful buhat Acha likha ha ap ne maza a gia aise novel hone chahye jin ke aik aik word ki samjh ati ha itna nice itna perfect likha ap isi terha likhti rahain
ReplyDelete