Dasht E Ishq Romantic Novel Namish Shah
Dasht E Ishq Romantic Novel Namish Shah
یہ سچ
نہیں تھا ایک قیامت تھی جو روہاب پر ٹوٹی تھی اور اسے بھی توڑ گئی تھی اسے لگ رہا
تھا اگر اس نے سانس بھی لیا تو وہ مر جائے گی وہ وہیں بیٹھ کر سب تصویریں دیکھ رہی
تھی اسے اب سمجھ آئی تھی جنت کی دیوانگی اپنے لیے اور ان کا اتنا پیار کرنا کبھی
کبھی تو وہ پریشان ہو جاتی کہ آخر کیوں وہ اس سے اتنی محبت کرتی تھیں مگر اب سب
باتیں اس کی سمجھ میں آ رہی تھیں۔
"روحی،
روحی کدھر ہو یار مجھے ہہت بھوک۔۔"
حیدر
باہر سے ہی اسے آوازیں دیتا اندر آیا تھا مگر اسے اس طرح زمین پر بیٹھ کر روتے
دیکھ کر اس کے باقی الفاظ منہ میں ہی دم توڑ گئے وہ جلدی سے کھانا ایک طرف رکھتا
اس کے پاس آیا اور اس کا چہرہ دونوں ہاتھوں میں تھام لیا
"کیا ہوا
میری جان کیوں رو رہی ہو تمہیں پتا ہے نہ کہ تمہارے آنسو جتنے خاص ہیں کیوں اتنا
رو رو کہ میرے دل کو لہو لہان کر رہی ہو۔۔؟"
اس کے آنسو
اپنے پوروں پر چنتے وہ بولا کیا کچھ نہیں تھا اس کے لہجے میں، محبت، چاہت، دیوانگی
اور سب سے بڑھ کر فکر جو صاف جھلک رہی تھی روہاب بنا کوئی جواب دیے اس کے سینے سے
لگ کر مزید رونے لگی تو وہ اور بھی پریشان ہو گیا اور اس کا سر چوما
"تم مجھے
پریشان کر رہی ہو روح بتاؤ تو سہی کچھ۔۔"
وہ بے
بسی سے اس کی کمر سہلاتا ہوا بولا تو روہاب نے ہاتھ میں پکڑا خط اس کے سامنے کر
دیا جسے حیدر نے سوالیہ نظروں سے دیکھا اور پھر کھول کر پڑھنے لگا جیسے جیسے پڑھتا
گیا اسے روہاب کی تکلیف خود محسوس ہو رہی تھی ہلانکہ وہ پہلے بھی جانتا تھا یہ سب
مگر پھر بھی یہ سب کافی ازیت ناک تھا