Dushman Jaan Hai Jo Meri Jaan Hai Novel By Ameer Hamza Episode 6
Dushman Jaan Hai Jo Meri Jaan Hai Novel By Ameer Hamza Episode 6
سنیک:-
تمہیں یاد تو ہوگا تم نے مجھے کہا تھا کہ تم مجھ جیسوں پہ
تھوکتی بھی نہیں"۔۔۔ وہ تمسخر سے ہنسا گوہر کا ہر گزرتے منٹ کے ساتھ حوصلہ
ٹوٹتا جارہا تھا اتنا جلدی سنبھلا اس سے چاہ کہ بھی نہیں جارہا تھا "تم میرے
جیسوں پہ اس لیے نہیں تھوکتیں کیونکہ مجھ جیسے تم پہ تھوکتے ہیں"۔۔۔ اسنے
حقارت سے کہا "تمہیں پتہ ہے میں نے تمہارے اور اپنے بارے میں کچھ سوچا
ہے"۔۔۔؟ اس نے کاؤنٹر پہ کہنیاں رکھ لیں گوہر دوقدم پیچھے ہوگئی ہادی اسکی
بگڑتی حالت سے محظوظ ہورہا تھا اس دن دھاڑتی شیرنی آج میاؤں میاؤں بھی نہیں کر
پارہی تھی ایک الگ سا ہی سکون اسکی انا کو مل رہا تھا "سوچا یہ ہے کے اب میں
تم سے شادی کروں گا اور پھر تم پہ ہر روز تھوکوں گا اور یہ مت سوچنا کہ میں اب کی
بار بھی صرف دھمکی دے کہ جارہا ہوں میں تمہیں اتنا مجبور کردوں گا اتنا بدنام
کردوں گا کہ تم مجبور ہوکہ میری دہلیز پہ آؤ گی اور پھر میں تمہاری قیمت حق مہر پہ
تمہاری اوقات جتنی لکھواؤں گا ٹکوں میں، اور پھر ہر روز تمہیں تمہاری اوقات یاد
دلاؤں گا آج سے ایک سایہ تمہارے پیچھے ہمیشہ لگا رہے گا تم دنیا کہ کسی بھی کونے میں
چھپ جاؤں تمہارے چھپنے سے پہلے وہ سایہ وہاں تمہارا انتظار کر رہا ہوں گا تمہارا
بخت میں سیاہ کردوں گا تم دیکھتی جاؤں"۔۔۔۔ اس نے کہہ کر کہنیاں کاؤنٹر سے
ہٹا لیں "آج کچھ نہیں بولو گی"۔۔۔؟؟ وہ کچھ دیر گوہر کو دیکھتا رہا پھر
اسکی حالت پہ ہنسا "آج بولنا بھی مت ورنہ کچھ دن جو تمہیں آزادی کے دے رہا
ہوں ان سے بھی جاؤ گی یہیں سے اٹھا کے لے جاؤں گا اور کسی کا باپ بھی میرا کچھ نہیں
بگاڑ سکے گا اور تم اب جس مرضی پولیس کو کال کرلینا اگر AC DC کا نمبر چاہے ہوتو مجھے بتا دینا میرے بابا کے بہت اچھے دوستے ہیں تمہاری بہت
مدد کریں گے"۔۔۔۔ وہ ہنسا اور گوہر اندر تک لرز سی گئی "بہت جلدی ملوں
گا تم سے مسسز ہادی"۔۔۔۔ وہ کہہ کر چلا گیا۔۔۔۔۔