Mere Meharmah By Sadia Yaqoob Upcoming Novel

Mere Meharmah By Sadia Yaqoob Upcoming Novel

Mere Meharmah By Sadia Yaqoob Upcoming Novel

Kitab Nagri Proudly Presents Mere Meharmah Novel 
By Sadia Yaqoob 
Kitab Nagri Special
Posted SooN Only On Kitab Nagri

تم گھٹیا انسان چھوڑو میرا بازو میں تمھارے منہ نہیں لگنا چاہتی ۔۔۔۔۔ راعنہ نے اسے گھورا

پر میں تو تمھارے منہ لگنا چاہتا ہوں ۔۔۔۔ سامنے والا مسکرایا اس کی بات پر ۔۔۔

تمھارے منہ لگتی ہے میری جوتی ۔۔۔۔ وہ بھی کہاں کسی سے کم تھی ۔۔۔ جو اس کی اس بات پر چپ رہتی ۔۔۔۔

نا میری جان بد تمیزی برداشت نہیں  کروں گا میں اس بار تو چھوڑ رہا ہوں اگر آئیندہ میرے سے اسطرح کی بدتمیزی کی تو  مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا۔ ۔۔

ایسی سزا دوں گا کہ ساری عمر یاد رکھو گی ۔۔۔۔۔

اس نے راعنہ کے بازو پر دباو بڑھاتے ہوئے اسے آگاہ کرنا ضروری سمجھا۔

تم سے برا تو کوئی ہے بھی نہیں تم جیسا  گھٹیا انسان میں نے آج تک نہیں دیکھا ۔۔۔۔ عجیب ہی کوئی پاگل انسان ہو میں نے تمھیں ہر بار  اتنی باتیں  سنائی ۔۔۔ پر تمھیں کوئی فرق نہیں پڑتا ۔۔۔ پھر آ جاتے ہو میرے سامنے منہ اٹھا کے ۔۔۔۔

اب اگر تم میرے سامنے آئے تو تمھاری ٹانگیں ہی توڑا دوں گی نا تم چلنے کے قابل رہو گے اور نا ہی میرے سامنے آو گے ۔۔۔۔۔۔۔شدید نفرت کرتی ہوں میں تم سے اگر مجھے قتل کرنا جائز ہوتا تو سب سے پہلے تمھارا اوپر کا ٹکٹ کٹواتی ۔۔۔۔

ایک بات ہمیشہ یاد رکھنا بےوقوف اور گھمنڈی لڑکی

 کسی سے نفرت اٌس وقت کرو - جب اسکے بارے میں سب کچھ جان لو اس وقت نہيں جب اس کے بارے میں سب کچھ سن لو۔ ۔۔۔۔

اور ہاں میں تمھارے سامنے آتا رہوں گا جو مرضی کر لو ۔۔۔۔۔

تم مجھے کوئی بھی نقصان نہیں پہنچا سکتی ۔۔۔۔

اور یہاں تک رہی نفرت کی بات یہ تو آنے والا وقت بتائے گا کہ تم مجھ سے کتنی نفرت کرتی ہو ۔۔۔۔

اس نے راعنہ کو  دیوار کے ساتھ لگا یا اور اس کے گرد دیوار پر اپنے دونوں ہاتھ رکھ  کر  اسکے فرار کے سارے راستے بند کر دیئے۔ ۔۔۔

 دل تو کر رہا آج کی تمھاری اس بے حیائی پر تمھاری جان لے لوں ۔۔۔۔۔۔۔ اس نے اسکا گلا دباتے ہوئے کہا۔

پر میں ایسا نہیں کر سکتا کیونکہ میں  چاہے جتنا بھی برا ہوں کسی کی جان نہیں لیتا  سوائے اس کے جس کی جان لینے کے سوا میرے پاس کوئی اور راستہ نا بچا ہو۔ ۔۔۔۔

پر تمھیں میں تمھاری آج کی بے حیائی کی سزا ضرور  دوں گا تاکہ تمھیں اگلی بار یاد رہے کہ تم نے کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا۔ ۔۔۔۔۔ اس  نے راعنہ گلے پر دباو اور زیادہ کیا جس سے اسکا سانس رکنے لگا اور راعنہ کی آنکھیں باہر آ گئی ۔۔۔۔۔ اسکی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے


Post a Comment

Previous Post Next Post