Afghaniyon Ke Naam By Bushra Hanif

Afghaniyon Ke Naam By Bushra Hanif

Afghaniyon Ke Naam By Bushra Hanif

افغانیوں کے نام

ا فغا ن با قی، کوہسار باقی

ا لحکم للہ، الملک للہ

سویت یونین  کو توڑنے والے اسلامی ہیروز نے بلآ خر بیس سال بعد ا مریکیوں کو بھی شکست دے دی. وہ ا مر یکی جنہں اپنے مال و زر اور جدید ایٹمی ہتھیاروں پر بہت ناز تھا. بقول امریکی صدر جوبایڈن " ساڑھے تین لاکھ افغان فورسز جو کے دنیا کی سپر پاور یعنی امریکہ کے ہاتھوں تربیت  یافتہ ہیں. وہ ۵۷ ہزار افغان طالبان کو بآسانی شکست دےسکتی ہے

رومی بدلے ،شامی بدلے ، بدلا ہندوستان

تو بھی اےفرزند کہستاں!اپنی خودی پہچان

افغان طالبان نے جذبہ ایمانی کی بدولت افغان حکومت ،فورسز،امریکیوں اور دوسری عالمی طاقتوں کو ان کی خوش فہمیوں اور

سازشوں سمیت دھبڑ دھوس کر دیا.امریکیوں کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گے،کہ پھر انہیں یہ کہنا پڑا کہ ہم ان کو ہر سہولت دے چکے،

.لیکن جزبہ نہ  ٘ دے سکے

ایسی  ٘   قوم کیلیے علامہ اقبال نے کیا خوب کہا

اس قوم کو شمشیر کی حاجت نہی رہتی

ہو جس کے جوانوں کی خودی صورت فولاد

افغان طالبان نے ننیا کی تیز ترین تاریخی فتح حاصل کی. ایسی تاریخی فتح جس میں نا قتل و غارت ہوئ نا عصمت دری جیسا قبیح عمل اور نا لوٹ

.مار کا بازار گرم ہوا. بلکہ مخالفوں اور دشمنوں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا گیا. یہ کہنا  غلط نہ ہو گا کہ یہ دنیا کی پرُ امن فتح ہے

محبت مجھے انُ جوانوں سے ہے

ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

کابل میں حکومت سمبھالتے ہی ترجمان افغان طالبان نے اعلآن کیا کہ ہمارا نظام جمہوری نہیں بلکہ شرعی ہوگا

جس نے مغرب کو ہلا کر کیا بلکہ دہلا کر بھی رکھ دیا. اور کچھ ہمارے نام نہاد مغربی طرز کو ماننے والے صحافیوں کا کہنا ہے کہ سیاست اور

.مذہب کا آپس میں کیا تعلق ہے

ان کے لیے اقبال کا یہ شعر ہی کافی ھے

جلال پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو

جدا ہو دین سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی

اور مغرب کے لیے

ہم پوچھتے ھیں شیخ کلیسا نواز سے

مشرق میں جنگ شر ھے تو مغرب میں بھی ھے شر

حق سے اگر غرض ھے تو زیبا ھے کیا یہ بات

! یورپ سے درگزر,اسلام کا محاسبہ

افغانستان وہ ملک ھے جسے دنیا کی دو سُپر پاورز نے صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوشش کی لیکن شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا. امریکی انخلا   کے دوران کئ افغانی بھی اپنا ملک چھوڑنے کے درپے ہیں افغانیوں کے لیے بس یہی کہ سکتے ہیں

اپنی خودی پہچان

او غافل افغان ازقلم

بشر ی  حنیف

3 Comments

Previous Post Next Post