Kuch Rang Mohabbat Ke Romantic Novel By Saheba Firdous Episode 3
Kuch Rang Mohabbat Ke Romantic Novel By Saheba Firdous Episode 3
“مذاق
کہاں کررہاہوں میں یہ تو ہماری زندگی کی سب سے بڑی حقیقت ہے۔”اُس نے بھی سنجیدگی
سے اُسے باور کروانا چاہا مگر وہ کہاں مانتی تھی۔
“میں ایسی حقیقت کو
نہیں کرتی تسلیم۔”اپنی بات کہہ کروہ رُخ موڑگئی مگراُس کی بات منیر سیال کو سنجیدہ
کر گئی تھی تب اُس نے گود میں رکھے اُس کے ہاتھ کو اپنے ہاتھ میں تھام لیااور
وہ اپنی جگہ بُری طرح حیران ہوئی۔
“ایسے ہی نوفل
راؤ نے آپ کاہاتھ پکڑا تھا نا؟”پھراُس نے
ماہ کے چہرے پر جھول رہی آوارہ سی لٹ کو اپنی اُنگلی پر لپٹ کر ہلکا سا جھٹکادیا۔و
ہ زندگی میں پہلی بار اُس کے ساتھ اپنا آپ غیرمحفوظ محسوس کرنے لگی تھی۔تب وہ اسٹرینگ
چھوڑ کراُس کے قریب آیااُس وجود سے پھونٹی مہنگے پرفیوم کی خوشبوکافی دلفریب تھی
مگروہ تواُس کے بدلتے ہوئے روپ پر ہراساں سی ہوگئی تھی اور وہ اُسے ہراساں ہی تو
کرنا چاہتا تھا۔
“یہ۔۔۔یہ تم کیا
کررہے ہو؟”اُس کے سوا ل پر منیرسیال نے اُس کی سُرخ بھوری آنکھوں میں دیکھا جس میں درد اذیت اورخوف
کی کیفیت یک بیک دوڑرہی تھی اُس کی گھنیری پلکیں لرز رہی تھیں۔چہرہ پانی کی بوندوں
سے زیادہ پیسنے کی بوندوں سے بھیگا ہواتھاوہ دم سادھے بیٹھی تھی مگر اُس کے سامنے
موجود شخص کادل بے ایمان ہورہاتھا۔
“میں خود کو یہ محسوس کروانا چاہتا ہوں کہ میں آپ کا شوہر ہوں یا نہیں۔”اُس
کی نگاہوں میں دیکھتے ہوئے اُس نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُس کے رخسار کو چھو لیاماہ
آب کے اندر ایک دہکتاہوا انگارہ گردش کرگیا۔ دھیرے دھیرے سرسراتاہوا اُس کاہاتھ
ماہ آب کے لبوں تک آگیاوہ اُس کے شادابی لبوں پراُنگلیاں
پھیررہاتھااوروہ اپنے دھڑ
دھڑاتے دل کے ساتھ اُس کا ہاتھ جھٹک گئی اوراُسے پیچھے دھکیلتے ہوئے بولی۔
“اپنی حد میں رہو
منیرسیال۔”اُس کے دھکا دینے پروہ ہوش کی دنیا میں آیاتھا۔
وہ بھلا کیسے ایسی بدتمیزی
کرسکتاہے؟کیسے اُس نے اپنے جذبات کے بے لگام گھوڑوں کو بہکنے کے لیے چھوڑ دیاتھا؟وہ
بھی اُس ہستی کے سامنے جس سے اُس کااحترام کا رشتہ تھا۔جو اُس کی محرم تو تھی
مگروہ اُسے کبھی اُن نظروں سے نہیں دیکھ سکتاتھاجسے ابھی دیکھ رہا تھا۔وہ اچانک ہی
ہوش میں آیا اپنی خجلت مٹانے کے کی خاطروہ اپنے
گھنے بالوں میں انگلیاں چلا کردرست کرنے لگا پھر چند وقفے کے بعد اپنے جیب
سے روما ل نکال کراُس کی طرف دیکھنے سے گریز کرتے ہوئے بولا۔
“اپنا
چہرہ خشک کرلیں۔”ماہ آب جو اپنے آنسوضبط
کرنے کی کوشش کررہی تھی وہ تڑخ کر بولی۔
“اس کی ضرورت نہیں ہےمیں
اپنی مدد خودکر سکتی ہوں۔”اُس کا ہاتھ جھٹک کروہ اپنے دوپٹے کے پلو سے اپنا چہرہ
خشک کرنے لگی اوروہ خاموش سا ہوکر ڈرائیوینگ کرنے لگا۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
Itna wait Kyo kar wati hai app please epi jaldi jaldi post kry phir hamra response bhi acha hoga please
ReplyDeleteGood episode nice waiting for next episode
ReplyDelete