khar E Ulfat Romantic Novel By Wania Ansari
khar E Ulfat Romantic Novel By Wania Ansari
"آپ کو نہیں لگتا کچھ نیا ہونا چاہئے؛ یہ لو یو تو ہر کوئی بول
دیتا ہے ،، اب یہ اظہار تو پرانا ہوگیا ہے__"
اس نے جیسے ناک سے مکھی اڑائ
اس نے اچھنبے سے اسے دیکھا جو اس وقت سرمئ لباس میں ہاف بال
کیچر میں مقید کچھ لٹیں جو اس کے چہرے پہ جھول رہی تھی اسی شام کا منظر لگی تھی
مگر اس وقت وہ آخر چاہ کیا رہی تھی وہ اب بھی سمجھنے سے قاصر
تھا
"ایسے کیا دیکھ رہے ہیں___"
وہ اس کے ایسے دیکھنے سے وہ پزل ہوئ تھی
"یہاں تمہارا کوئ فرمائشی پروگرام چل رہا ہے کہ اس طرح
اظہار کرو ، آئ لو یو نا بولو ؛ سیدھے سے ماننا ہے تو مان لو
ایک تو مجھ جیسا شخص شاید زندگی میں پہلی بار اتنا کنفیوز ہوا ہوگا اور یہاں تمہاری
فرمائشیں
پوری نہیں ہورہی ___"
وہ ایک قدم اس کی طرف بڑھاتا کہنے لگا
جبکہ اسکے قدم بڑھانے سے وہ اپنے قدم پیچھے بڑھا گئ تھی
"جب محبت مجھ سے کی تو اظہار بھی میری مرضی کا ہونا چاہئے___"
وہ سینے پہ ہاتھ باندھتی نظریں نیچے کئے بڑبڑائ
اسکے لبوں پہ یکدم ہی مسکراہٹ پھیلی تھی
"کبھی کبھی نا میں بہت زیادہ کنفیوزڈ ہوجاتا ہوں__"
وہ پینٹ کی جیبوں میں ہاتھ ڈالتا سنجیدگی سے گویا ہوا
"کیسی کنفیوزن__"
اس کے انداز پہ اس نے جھکا سر اپر اٹھایا مگر نظر اب اس کے سینے
پہ تھی
"یہی کہ ؛ ایک قدم مزید بڑھایا؛ اسکے دوبارہ قدم بڑھانے پہ اس نے گھبرا کر اپنے
قدم پیچھے لئے تھے مگر ایک قدم بڑھاتےہی اسکی کمر ریلنگ سے لگی تھی
زریاب شہادت کی انگلی اور انگوٹھے سے تھوڑی کو اپر کیا؛
تمہیں سننا زیادہ دلکش ہے یا
تمہیں دیکھنا ___"
محبت سے کہا تھا جبکہ وہ اب تک اسی کو ہی دیکھ رہی تھی
زریاب نے اس کی آنکھوں میں پھونک مارا
خودکش حرام ہے۔
ReplyDeleteتہمت لگانا گناہ کبیرہ ہے۔