Hum Mile Tum Mile Or Dil Mile Romantic Novel By Rabia Amjad
Hum Mile Tum Mile Or Dil Mile Romantic Novel By Rabia Amjad
"اِس لڑکی کو میڈیکل سرٹیفکیٹ کیوں بنا کہ دیا تم نے؟
"-اُن کا بس نہیں چل رہا تھا زرنش کے ساتھ ساتھ نبیل کا بھی گلا دبا دیں-
"تم کیوں پوچھ رہے ہو؟ تم جانتے ہو اُسکو۔۔۔؟"-
نبیل مشکوک ہوا- اُس نے پانی گلاس میں ڈالا اور پینے لگا-
"بہت اچھے سے جانتا ہوں اور نہ صرف جانتا
ہوں بلکہ میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی میں نے ہی مانگا تھا"- حسن کے انکشاف پر نبیل کو
غوطہ لگ گیا- کھانس کھانس کر وہ آدھ موہا ہو گیا- جب کچھ ہواس بحال ہوئے تو اُن کی
طرف دیکھا- جو ٹیک لگائے کھڑے سنجیدگی سے اُس کو ہی دیکھ رہے تھے-
"تم سچ کہہ رہے ہو؟ "- نبیل نے بے
یقینی سے پوچھا-
''مجھے جھوٹ بولنے کی کیا ضرورت ہے تم
اچھی طرح جانتے ہو کہ میں پنجاب کالج میں آج کل ٹیچنگ کر رہا ہوں۔۔۔اور یہ محترمہ بد
قسمتی سے میری سٹوڈنٹ ہیں"- اُنہوں نے دانت پیستے ہوئے بتایا تو نبیل کا ہنس ہنس
کر برا حال ہو گیا-
"دانت مت نکالو۔۔۔۔"- وہ مزید بھڑک
گیے-
"یار اور کیا کروں۔۔۔۔اِس انکشاف پر مجھے
حیرانگی سے زیادہ ہنسی آرہی ہے۔۔۔بائے دا وے تمہاری سٹوڈنٹ تو چالاکی میں تم سے بھی
کئی قدم آگے ہے"- وہ شرارتی ہوا-
"فضول مت بولا کرو۔۔۔ اُس کی کلاس تو
میں کل کالج میں لیتا ہوں۔۔۔۔بڑی ہوشیار بنی پھرتی ہے۔۔۔۔ساری ہوشیاریاں نکال کہ رکھ
دوں گا۔۔۔۔پاگل بنا رہی ہے ہمیں۔۔"-
"ہاہاہاہا بڑی جلدی ٹیچر والے روپ میں
آگیے ہو۔۔۔"-
"ویسے حسن ناجانے کیوں مجھے لگتا کہ تمہیں
زرنش سے محبت ہو گئی ہے ۔۔۔سہی کہہ رہا ہوں نہ میں ۔۔۔۔"- نبیل نے آنکھ دباتے
ہوئے کہا تو وہ اُس کو گھورنے لگے-
"بکواس مت کرو۔۔۔۔"- وہ اُسے گھور
کر بولے-"اور تمہارا اگر مجھے ڈنر کروانے کا ارادہ ہے تو چلو ورنہ میں گھر جاکر
ہی کر لوں گا کیونکہ ساڑھے سات ہو رہے ہیں۔۔۔"-