The Killer Romantic Novel By Mahnoor Shehzad
The Killer Romantic Novel By Mahnoor Shehzad
کیسی ہے میری بیوی۔۔وہ اسے دیکھتے ہوئے
پیار سے پوچھنے لگا ناراض ہے۔۔وہ ناک پھلا کر کہتے ساتھ کمرے میں چلی گئی اور وہ اسکے
پیچھے آیا۔۔۔۔۔
میں تمہارے لیے کچھ لایا ہوں انمول۔۔وہ
پیار سے اسکے پاس آکر بتانے لگی انمول چور نظر اسکے ہاتھوں میں ڈالے گی جس میں ایک
ریڈ پھولوں کا بکے اور ایک باکس ہوگا۔۔یہ کیا ہے۔وہ باکس پر انگلی رکھ کر معصومیت سے
پوچھنے لگی۔جس پر وہ اسے دیکھنے لگ گیا۔ خود دیکھ لو۔۔وہ اسے کہتے ساتھ باکس اسکی طرف
بڑھا گیا ۔۔اس نے باکس کھولا۔چاکلیٹ کیک مائی فیورٹ ۔ وہ ایکدم حد سے زیادہ خوش ہو
گئی وہ اسکی خوشی دیکھ کر مسکرادیا اور انمول نے بکے بھی اسکے ہاتھ سے لیا۔ یہ میرا
ہے سمجھے۔ وہ اسے دیکھ کر بولی اور وہ سکی معصومیت پر مسکرا دیا۔۔۔۔۔
وہ کیک کھانے میں مصروف تھی وہ اسے دیکھ
رہا تھا۔اب میں جاؤ تم اب ناراض تو نہیں ہو۔وہ اسے دیکھتے ہوئے پوچھنے لگی۔ نہیں جی
میں تھوڑی تھوڑی سی ناراض ہوں۔۔وہ انگلی سی اشارہ کرکے آنکھیں چھوٹے کیے اسے بتانے
لگی۔۔تو کیسے مانی گی آپ۔ وہ تھوڑی پر ہاتھ رکھ کر پوچھنے لگ گیا پتہ ہے میری کیا خواہش
تھی میری خواہش تھی کہ میں اپنے شوہر کیساتھ کپل ڈانس کروں لیکن اللہ نے تو ایک جن
دے دیا جسے صرف اپنے کام سے لگاؤ ہے بیوی سے تو کوئی پیار ہی نہیں ہے۔ وہ منہ بنا کر
چھت کو تک کر بولتے ہوئے حد سے پیاری لگ رہی تھی اسکے چہرے کے اظہارات دیکھ کر وہ قہقہ
لگا کر ہنسا۔یہ ذرا کوئی ہنسنے والی بات نہیں ہوتی میں کپل ڈانس کرکے مانو گی۔۔وہ ہاتھ
اسکے سامنے رکھ کر کسی لڑاکا بیوی کی طرح بولی جس پر زاہر دانتوں تلے لب دے کر ہنسی
روک سکا ۔