Zindagi Tujh Se Gila Nahi Romantic Novel By Ayesha Jabeen
Zindagi Tujh Se Gila Nahi Romantic Novel By Ayesha Jabeen
آپ اس کو دفع کریں اس کے گندے
خون سے اپنے ہاتھ کیوں گندے کرتے ہیں ۔ نسرین بیگم احسن سے جھوٹی ہمدردی کرتے ہوۓ بولی آپ کی طیبعت خراب ہوجاۓ گی ۔ اس منحوس لڑکی کو غرق کریں میں تو
پہلے ہی اس کے کرتوت جانتی تھی ۔ بہت سمجھایا اس کو پر یہ اپنے گند سے نہیں روکی ۔
وہ اپنے جھوٹے آنسو صاف کرتٕے ہوۓ بولی ۔ یہ جھوٹ ہے ابو الزام ہے وہ سر اٹھا کر بولی ہاں سب جھوٹے ہیں ایک بس تم
سچی ہوں ۔ ایسی کونسی دشمنی ہے بھابھی کو تم سے جو وہ تم پر الزام لگا گیں ۔ عدیل تڑخ
کر بولا ۔ جب تک وہ اپنے ہوش میں نہیں تھی نسرین نے بہت سی غلط باتیں بتا کر عدیل اور
احسن کے دل میں بدگمانی پیدا کر دی تھی۔ اور اس سب میں اس کا ساتھ اسکے خبیث بھاٸی نے بھرپور دیا تھا۔ اوراس دن والی ویڈیو
کو اس طرح سے ایڈینگ کی تھی ۔ وہ عشا کے خلاف جارہی تھی۔ اس میں کسی بھی طرح نہیں لگ
رہاتھا کہ نیعم عشا سے زبردستی کررہا ہے ۔ بلکہ ایسا لگ رہا تھا وہ نیعم کو اکسا رہی
ہے ۔ یہ دیکھو یہ کیا ہے کب سے بکواس کر رہی ہو میں جھوٹ نہیں بول رہٕی یہ دیکھو اپنے
کرتوت عدیل نے فون عشا کے سامنے کیا اور اسکا بازو کیھنچ کر کھڑا کیا ۔ جیسے جیسے وہ
ویڈیو دیکھ رہی تھی ۔نفی میں سر ہلا رہی تھی۔ یہ جھوٹ ہے ایسا کچھ نہیں ہوا چاچو میں
آپ کو بتاتی ہوں ۔ میں اوپر خاموش وہ بولنے لگی ۔ تو عدیل نے اس کی بات کاٹی بس کردوں
عشا ابھی بھی تم خود کر سچا بول رہی ہوحد ہے ۔ ویسے اتنی بے شرمی کی توقع نہیں تھی
مجھے تم سے ۔