YOU ARE MY ONLY DESIRE By Suneha Rauf Ebook Novel
YOU ARE MY ONLY DESIRE By Suneha Rauf Ebook Novel
وہ جو کال کاٹتا وہاں سے ہٹا تھا سامنے کا منظر دیکھ کر اس کی آنکھوں
سے شرارے نکلے۔۔۔اس کی آنکھیں شدت ضبط سے سرخ پڑی۔
"فائق ۔۔۔۔۔۔۔فائققق۔۔۔۔۔۔"اس نے کچھ دور کھڑے فائق کو بلایا۔
"جی سر۔۔۔۔۔۔"اس نے سامنے دیکھتے کہا تو فائق نے بھی اسی سمت
دیکھا ۔۔۔
"سر میں یہی آپ کو بتانے والا تھا۔۔۔لیکن۔۔۔۔"
"بکواس نہیں۔۔۔۔۔۔اس غلطی کا جواب میں تم سے کچھ لمحے بعد لوں گا
فلحال پانچ منٹ بعد یہاں کی تمام بتیاں گل ہونی چاہیے ۔۔۔۔"
"کیوں اور کیسے یہ سب تم جانتے ہو۔۔۔گو ناؤوو۔۔۔۔۔۔"اس نے چیختے
کہا۔۔۔۔
اس کا بس چلتا تو اس وقت دنیا کو آگ لگا دیتا۔۔۔۔۔اور ان سب کی آنکھیں
نوچ لیتا جن کی نظریں اس پر تھی۔
اُس کے ساتھ وہ کیا کرتا یہ تو کچھ لمحے بعد پتا چل جاتا۔
"کیا وہ اس دعوت میں موجود ہے؟" اس نے دھیمی آواز میں پوچھا۔
"جی میم۔۔۔۔۔کچھ دیر پہلے ہی آئیں ہیں۔۔۔۔"
"اوکے دین۔۔۔۔"اس کے چہرے پر مسکراہٹ چھا گئی۔۔۔۔آخر اس شخص
کو تڑپانے کے لیے اس نے یہ سب کیا تھا۔
اس نے کندھے سے ساڑھی ٹھیک کی ۔۔۔۔کہ پہن تو لی تھی لیکن سنبھالنا
اب اسے عزاب لگ رہا تھا۔
"اوپس سوری۔۔۔"
وہ مُڑی تو ایک وجود اس سے ٹکرایا اس سے پہلے کہ وہ گرتی سامنے موجود
لڑکا اسے جان بوجھ کر قمر سے تھام چکا تھا۔
دور کھڑی یہ منظر دیکھتی دو آنکھوں کی برداشت یہی تک تھی اس نے قدم
آگے بڑھائے۔
"اٹس اوکے۔۔۔۔۔"ماہ نے کہتے فوراً اپنا آپ اس سے چھڑوایا اور
آگے بڑھی ۔۔۔۔دل دھڑکنے کی رفتار تیز ہوئی تھی۔
یک دم لائٹس اوف ہونے پر اس کے قدم اپنی جگہ ہی منجمند ہوئے تھے۔
زوریذ دوراور کے چہرے پر خرکت تاثرات چھا گئے وہ آگے بڑھا اور سامنے
موجود شخص کے پاس سے گزرا لیکن اس کے بعد حال میں موجود لوگوں نے کسی مرد کی چیخ کی
آواز سنی تھی۔
زوریذ دوراور اس کے ہاتھ کی پشت پر تیز دھار بلیڈ پھیر چکا تھا۔۔"ہاتھ
قابو میں رکھو نہیں تو کب تن سے جدا ہو جائیں تمہیں اندازہ بھی نہیں ہو گا۔۔۔"
وہ اس لڑکے کے کان کے پاس سرگوشی کرتا اپنے شکار کی طرف بڑھا۔
مخالف کو قمر سے تھامتا اس کے لبوں پر ہاتھ رکھے وہ اسے کندھے پر
اٹھاتا سیڑھیاں چڑھتا فائق کے بتائے کمرے میں لایا۔
اس کے جاتے ہی روشنی بحال ہوئی تھی اور سب اس شخص کی طرف بڑھے تھے
جس کے ہاتھ سے خون بھل بھل بہہ رہا تھا۔
اس نے کمرے میں لاتے اسے نیچے اتارا اور دروازہ لاک کرتے دروازے
کی پشت سے لگایا۔
ماہ اسے دیکھتے سکتے میں چلی گئی۔۔۔۔بیشک وہ اس شخص کو تڑپانے اور
دکھانے کی خاطر وہاں آئی تھی لیکن اس کے اتنے قریب!!
وہ پہلی بار اس کے اتنا قریب آیا تھا۔۔۔۔اس لیے ماہ کے جسم کی لرزش
وہ صاف محسوس کرسکتا تھا۔
لیکن اس کی آنکھوں کی سرخی، ماتھے پر پڑے بل، بھینچے ہونٹ اس کی
اندورنی حالت کا پتا دے رہے تھے۔
"زا۔۔۔۔۔۔۔زار۔۔۔۔۔"اس کے لب ہلے۔۔۔۔
"کیسی ہو مسز زوریذ دوراور ۔۔۔؟" زوریذ نے اس کے چہرے پر لکیر
کھینچتے پراسرار انداز میں پوچھا۔
Age difference
Childhood nikah
Forced marriage
Gangster hero based
dispatch Date 15/7/22
Original Price is 700 but After Discount it is Available in 500/- rupees.
easypaisa
👇👇👇
03357500595