Moon Child Romantic Novel By Anusha Arif Baig Episode 3

Moon Child Romantic Novel By Anusha Arif Baig Episode 3

Moon Child Romantic Novel By Anusha Arif Baig Episode 3

Novel Name : Moon Child 
Writer Name: Anusha Arif Baig
Category : Kitab Nagri Special

ان دونوں نے چہرہ موڑ کر دیکھا تو وہاں نائل اپنی ڈریس پینٹ کی جیبوں میں دونوں ہاتھ ڈالے کھڑا سرمئ آنکھوں میں حددرجے کی سنجیدگی لیے ان کی طرف دیکھ رہا تھا_ اس کے ساتھ ایڈی بھی ان کھڑا کبھی ان دونوں کو تو کبھی اپنے دوست کو دیکھتا کہ اب کیا ہوگا_

"تم کون ہو؟

طیش کے عالم میں اسے اسے گھورتے اس شخص کی گرفت اس نوجوان کے گریبان پر ڈھیلی پڑی تھی_ وہ اپنے گریبان پر سے اس کے ہاتھ جھٹکے کچھ دور ہوا تھا_

"یہ آپ کو جاننے کی ضرورت نہیں“_

"تو پھر بیچ میں مت آؤ“_

اس کے انداز پر وہ اشتعال میں آیا لیکن نائل اسد خان جب کسی بات میں ٹانگ اڑائے تو اس کا مطلب ہے کہ اس بات کو پھر وہی اختتام پر پہنچائے گا_

"کیوں نہ آؤں؟ ایک بااثر شخص ایک کمزور انسان پر تشدد کررہا ہے_ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ یہ بات آپ کو جیل میں لے کر جاسکتی ہے“_

اب کہ اس کا لہجہ بڑا پرسکون تھا جو ایڈی اور اس نوجوان نے اچھی طرح محسوس کیا تھا لیکن وہی لہجا اس شخص کو یکدم سرد محسوس ہوا_

"تم کون ہوتے ہو مجھے یہ دھمکی دینے والے_ اپنے کام سے کام رکھو_ تم جانتے نہیں ہو مجھے اور یہ جان کر بھی مجھ سے پنگے لیتا ہے“_

آخر میں اس کا اشارہ اسی نوجوان کی طرف تھا جس نے اس بات پر استحزائیہ طریقے سے سر جھٹکا تھا_

وہ اس سے پنگے نہیں لیتا تھا بلکہ وہ صرف اپنے کیفے کو اس جگہ کو جہاں وہ کام کرتا تھا غیر قانونی سرگرمیوں سے بچانا چاہتا تھا جو وہ آدمی اور اس کے کچھ لوگ کرنے کی کوشش کررہے تھے لیکن کسی کی بھی ہمت نہیں ہوئی تھی انہیں روکنے کی، وجہ ان کا اثر و اسوخ لیکن ارحم ڈرنے والوں میں سے نہیں تھا اسی لیے اس نے ان کو روکنے کی کافی کوشش کی جس پر ان کی طرف سے اسے وارننگ دی گئی لیکن اس کے نہ رکنے پر وہ تشدد پر اتر آئے تھے_

"میں آپ کو اس جیل تک پہچا ضرور سکتا ہوں اگر اب آپ نے انہیں اب مارا یا اس کیفے میں اپنے وہ کام کیے_ اگر آپ کو زیادہ ہی شوق ہے جیل جانے کا تو پھر مجھے بتائے گا میں یہ ریکارڈنگ پولیس کے حوالے کردوں گا“_

اس کے کہنے پر ایڈی نے اپنا فون لہرایا تھا جس میں اس کے مطابق ریکارڈنگ کی گئی تھی_

وہ شخص تو جیسے سکتے میں آگیا تھا کیونکہ اسے اس بات کی توقع نہیں تھی کہ کسی کو اس بارے میں معلوم ہوگا اور اپنے سامنے کھڑا وہ نڈر شخص اسے کوئی معمولی شخص نہ لگا تھا_ اسے محسوس ہوا جیسے اسے اب واقعی چلے جانا چاہیے کیونکہ وہ اپنے ساتھ اپنے سارے گینگ کو نہیں پھنسوا سکتا تھا_

"تم یہ ریکارڈنگ پولیس کو نہیں دو گے“_

وہ ڈرے ہوئے لہجے میں اسے کہہ رہا تھا جس پر نائل نے سر ہلایا_

"اگر تم نے دوبارہ یہاں قدم نہ رکھا تو“_

اس کے انداز نے یہ باآو کردیا تھا کہ اب دوبارہ کوئی رعایت نہیں ملے گی_ وہ شخص اب وہاں سے ایسے  غائب ہو گیا تھا جیسے وہ کبھی آیا ہی نہ ہو_

اس کے جانے کے بعد وہ دونوں حیران کھڑے ارحم کہ طرف متوجہ ہوئے_ ان کے کچھ پوچھنے سے پہلے ہی اس نے پوچھ لیا

"آپ کو کیسے معلوم کہ وہ شخص کون تھا؟

اس کے پوچھنے کی دیر تھی ایڈی کو کافی دیر سے اپنی آواز دبائے بیٹھا تھا کہہ پڑا

"انہیں سب معلوم ہوتا ہے آخر وکیل جو ٹھہرے“_

اس نے ناسمجھی سے اسے دیکھا_

نائل ایڈی کی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے اب اس سے مخاطب ہوا

"اس کو چھوڑیں وہ شخص اب دوبارہ اپنے لوگوں کے ساتھ یہاں نہیں آئے گا ورنہ اس کا ہی نقصان ہوگا تو ڈونٹ وری“_

"آپ کی بہت مہربانی“_

اس کے لہجے میں تشکر تھا جس پر وہ کچھ نہیں کہہ سکا_

"ویسے آپ یہاں کیا کررہے تھے؟

اس نے ذہن میں آئی بات فوراً پوچھ لی تو ایڈی کہنے لگا

"ہم تو کیفے میں کافی پینے آئے تھے لیکن نائل نے اس شخص کی آواز باہر ہی سن لی تو ادھر آگئے اور ہم پہلے بھی یہاں آچکے ہیں اسی لیے آپ کو پہچان لیا“_

اس نے وضاحت کردی تھی_ ارحم نے سمجھتے ہوئے سر ہلایا_

"ویسے تم یہاں جاب کرنے کے علاوہ کیا کرتے ہو ارحم؟

وہ اب کیفے کے اندر کاؤنٹر پر کھڑے تھے_ کافی آرڈر کرنے کے بعد وہیں کھڑے رہے_ ایڈی ہمیشہ سے بہت جلدی سب سے گھل مل جاتا ہے اسی لیے اس سے اپنا اور نائل کا تعارف کروانے کے بعد اس کا پوچھنے لگا_

"میں UCL سے لاء پڑھ رہا ہوں اور یہ میرا آخری سال ہے“_

"دیٹس گڈ“_

اس سے پہلے کہ یہ سن کر ایڈی کچھ کہتا نائل گویا ہوا_ ایڈی سمجھ گیا کہ وہ اپنی ہر بات نہیں بتانا چاہتا لیکن اسے اس بات سے پر خوشگوار حیرت ضرور ہوئی تھی کہ اس کا دوست جو دوسروں کے معاملے میں دلچسپی لینا پسند نہیں کرتا تھا آج وہ اس کے ساتھ کھڑا نہ صرف بات کررہا تھا بلکہ کسی کے معاملے میں ٹانگ اڑاکر معاملہ اختتام کو پہچا چکا تھا جیسا وہ کبھی کبھار ہی کرتا تھا_

کافی آچکی تھی اور اب وہ دونوں میز پر جاکر بیٹھ چکے تھے_ نائل اپنی بغیر چینی کی بلیک کافی کے گھونٹ لیتے ہوئے کسی سوچ میں محو ہوگیا تھا_

Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
They write romantic novels,forced marriage,hero police officer based urdu novel,very romantic urdu novels,full romantic urdu novel,urdu novels,best romantic urdu novels,full hot romantic urdu novels,famous urdu novel,romantic urdu novels list,romantic urdu novels of all times,best urdu romantic novels.
Moon Child Romantic Novel By Anusha Arif Baig Episode 3 is available here to download in pdf form and online reading.
Click on the link given below to Free download Pdf
Free Download Link
Click on download
give your feedback

ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔

Copyright reserved by Kitab Nagri

ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز کلک کریں 👇👇👇



















































ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول

 کیسا لگا ۔ شکریہ


Post a Comment

Previous Post Next Post