Shehr E Dil Romantic Novel By kitab Chehra Episode 5
Shehr E Dil Romantic Novel By kitab Chehra Episode 5
"کشمالہ تو مجھے جان سے مار
دے گی۔۔زرمینے یہ کیا کردیا تو نے۔۔"اپنے لب بےدردی سے کچلتے خیالوں میں گم کوریڈور
سے گزر رہی تھی جب کسی نے اسکا بازو مضبوط شکنجے میں لیتے بڑی زور سے گھسیٹا تھا۔اسکے
منہ سے بےساختہ چیخ نکلی تھی جسے سامنے کھڑا شخص اپنے مضبوط ہاتھ تلے دبا گیا تھا۔زرمینے
کے حواس بحال ہوئے تو سامنے کھڑے شخص کو دیکھ کر بےیقین ہی تو رہ گئی تھی۔یشار مصطفیٰ
کی انگارہ ہوتی آنکھوں اور بھینچے جبڑے دیکھ کر دل بہت شدید سے دھڑکا تھا۔ایک خطرے
کا الارم تھا جو اسے اپنے اردگرد بجتا محسوس ہوا تھا۔
"بہت پر نکل آئے ہیں تمہارے
زرمینے کمال۔۔ہاں؟"اس کا شعلہ بار لہجہ اسے سن کرگیا تھا۔کمر میں اٹھتی درد کی
لہر کو نظر انداز کرتے اس کا ہاتھ اپنے لبوں سے ہٹایا تھا۔
"کک۔۔کیا مطلب۔۔"آنکھوں
میں خوف لیے لبوں پر زبان پھیری تھی۔یشار نے اپنے ہاتھ کا پنج بڑی زور سے دیوار پر
مارا تھا۔وہ سختی سے اپنی آنکھیں میچ گئی۔
"تمہیں کیا لگ رہا تھا میں
بےخبر رہوں گا اور تم جو مرضی دل چاہے کرتی پھرو گی۔۔"اسکی دھیمی مگر غراتی آواز
پر زرمینے کو اپنی ٹانگوں سے جان نکلتی محسوس ہوئی تھی۔یعنی وہ جان گیا تھا.
"ہاں کیا سمجھ رکھا ہے تم نے
مجھے۔۔۔؟میری آنکھوں میں دھول جھونکو گی اور اپنے اس سوکالڈ بھائی سے ملنے پہنچ جاؤ
گی"وہ بولا نہیں تھا پھنکارا تھا۔زرمینے کی آنکھ سے آنسو ٹوٹ کر گال پر گرا تھا
"مم۔۔میں۔۔"
"شٹ اپ یو۔۔۔"نفرت سے
اسے دیکھتے اپنے آپ کو بہت مشکل سے کچھ سخت کہنے سے باز رکھا تھا۔اس نے سسکتے ہوئے
ایک جانب سے نکلنا چاہا مگر وہ کلائی تھامتا اسے واپس دیوار سے لگا گیا۔
"میری بات ابھی ختم نہیں ہوئی
ہے۔۔۔"ایک ہاتھ دیوار پر رکھتا ذرا سا جھکا تھا۔زرمینے اس کے انداز پر جی جان
سے کانپ اٹھی۔
"آئندہ تم اس گھر کے کسی بھی
فرد کو لے کر وہاں گئیں تو دوبارہ کبھی اس گھر کی دہلیز پر قدم رکھنے نہیں دوں گا۔۔۔یہ
جو ذرا سا لحاظ کررہا ہوں اسے ایک لمحے میں ختم کرکے۔۔۔سب کچھ ختم کرسکتا ہوں یاد رکھنا
میری بات۔۔۔"انگلی اٹھا کر سخت الفاظ میں تنبیہہ کرتا وہاں نکل گیا تھا مگر زرمینے
کمال۔۔۔!!!وہ وہیں ساکت کھڑی رہ گئی تھی۔ایسا لگ رہا تھا کسی نے اسکے وجود سے جان نکال
پھینکی ہو۔کوئی اتنا سنگدل کیسے ہوسکتا تھا۔۔؟ بغیر اسکا ایک بھی لفظ سنے وہ اسے دو
کوڑی کا کرگیا تھا۔کئی آنسو ایک ساتھ آنکھوں سے نکلے تھے اور زرمینے کمال دیوار سے
لگتی وہیں بیٹھتی چلی گئی۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز کلک کریں 👇👇👇