Special Moments Aliyar & Sameen | Couple Love | Cutest Cuddling | Epi 61...


" ثمین ایک بات کہوں " ایلیار نے اس کی پشت پر ہاتھ پھیرتے ہوئے بہت مسرور سا بولا  ___

کہو… "ثمین آنکھیں بند کئے مدھم آواز میں بولی…. ایک ہاتھ ایلیار کے مضبوط بازوں پر وہ بہت آہستہ آہستہ سے پھر  رہے تھے ___

" تم نے یہ سوچا کی آج کے بعد ہم اب ہر بندش سے آزاد ہے… ہر بیڑیوں سے پاک… اب میں تمھیں اپنے روم میں آرام سے لے جا سکتا ہوں اور اب…. " ثمین کے دونوں بازوں کو تھام کر اس نے اپنے مقابل میں کھڑا کر دیا… اسے شرارت سے دیکھتے ہوئے جملہ ادھورا چھوڑا ___

" لیکن ایلی ایک پرابلم ہے_ "ثمین اس کے جملے کے مطلب کو سمجھ کر بجائے شرمانے کے  سنجیدہ سی ہوئی  ___

" کیسی پرابلم، پھر سے تمھیں کوئی ناراضگی تو یاد نہیں آ گی " ایلیار کا منھ بنا تھا __

" نہیں _" ثمین نے اپنی ہنسی دبائی _

اللہ کا شکر ہے " وہ ایسے انداز میں بولا کی ثمین کی ہنسی چھوٹی تھی ___

ہنسو مت… میں ڈر گیا تھا، مجھے اب کھل کر اپنی محبت کی شدت دکھانی ہے _“ اس کی شوخی پر ثمین نے اس کے بازوں پر ایک ہاتھ مارا تھا….

اچھا مار پیٹ بعد میں، بولو کیا پرابلم ہے " ہنستے ہوئے اس کی ناک دبائی ___

" پرابلم یہ ہے کہ مجھے اپنے روم میں سونے کی عادت پڑ گئی ہے تو مجھے جلدی جگہ تبدیل ہونے پر نیند نہیں آتی " وہ بہت معصومیت سے اس کی شکل دیکھ رہی تھی __

" تو تمھارا کیا مطلب ہے _ "ایلیار نے بھویں سکڑی ___

" یہی کی تم میرے روم میں شفٹ ہو جاؤ ورنہ مجھے نیند نہیں آئی گی _ " ثمین نے اس بار پیار سے اس کے گلے میں اپنے بازوں ڈالے __

" اب آپ کو سونے ہی کون کمبخت دیں گا، کہا تھا نا ایک دن سب ٹھیک ہو جانے دو دن رات تم پر ابر محبت بن کر برسوں گا میں " اف اس کی بہکی آنکھیں… ثمین نے فوراً اس کے گلے سے اپنے بازوں نکال کر دور ہٹی تھی ___

اب تو میں اور نہیں آنے والی تمھارے روم میں، میں اپنے روم میں سوؤں گی اور تم اپنے  “ ایلیار نے ہونٹ گول کر کے اس کا چہرہ دیکھا پھر ایک جھٹکے سے اسے اپنے پاس کھینچ لیا… ثمین کی کمر میں اپنے ہاتھ ڈال کر پکڑ مضبوط کی تھی ___

آؤں گی  نہیں تو، زبردستی اٹھا کر لے جاؤں گا _ اب اپنی خیریت منانا میری بےقراریوں سے…. اتنا پیار کروں گا دن رات تم کو سب سے میرے پیار کی نشانیاں چھپاتی پھیروں گی “ اس کی بےباک باتیں ثمین کی پلکیں جھک گئی، ہونٹوں پر شرمیلی مسکراہٹ کے جلوے …. ایلیار کا دل کہا آج اس پر ٹوٹ کر برس جائے مگر جیسے تیسے خود کو سنبھال کر بس اتنا کہا تھا _" ایک کال کر لوں ڈیڈ کو پھر بتاتا ہوں تمھیں جو مجھے ایسے ایسے روپ دکھا کر بجلی گراتی رہتی ہو _" اپنے ہاتھ اس کی کمر پر سرکاتے ہوئے بہت زور سے چٹکی کاٹی تھی  _نازک بی بی بہت زور سے چیخی تھی ____


Post a Comment

Previous Post Next Post