Silsila E Ishq Novel By Fatima Ramzan
Silsila E Ishq Novel By Fatima Ramzan
کب تک خود کو برباد
کرو گے ؟
جب تک اسے میرا خیال
نہ آجاۓ
میں نہیں دیکھ سکتی
مڑا تمھیں اس طرح
یہ سب بھی آپ کا کیا
ہے اما
تم جاتے کیوں نہیں ؟
لے آؤ اس کو !
اس نے بولا تھا میں
خود واپس آؤں گی
کیا کرنا ہے اب ؟
انتظار !
کب تک ؟ آخر کب تک
انتظار کرو گے
جب تک یہ سانسیں
دھوکہ نہیں دیتیں!
ازلان تم شائستہ سے
شادی کرلو
میں پہلے ہی اس گناہ
کی سزا کاٹ رہا ہوں
جو میں نے سرانجام ہی
نہیں دیا
جھوٹ کی سزا تو
ویسے ہی بھکت
رہا ہوں شراقت کی سزا
برداشت نہیں کر سکوں
گا
ازلان وہ ہمیں بھول
چکی ہے
سب کو بھول سکتی ہے
مگر ازلان نیازی کو
نہیں جیسے پلواشہ
ازلان میری سانسوں
میں رواں دواں ہے
اسی طرح ازلان نیازی
بھی اس میں موجود
ہے
نکاح میں ہے وہ میرے
میری پسلی سے تخلیق
کیا گیا ہے اسے
میری امانت میرے پاس
ہی واپس آئے گی
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ