Junoon E Mehram Complete Novel By Umm E Omama
Junoon E Mehram Complete Novel By Umm E Omama
"سترہ سال چھوٹی ہے وہ تم
سے"
"مجھے پروا نہیں ہے"
"زریام کبھی نہیں مانے گا"
"مجھے انکی اجازت نہیں چاہیے"
"حورم بھی نہیں مانے گی"
اسٹڈی روم میں چند لمحوں
کی خاموشی چھا گئی
''حورم مان جائے گی نہ مانی
تو یہ اسکی اپنی غلطی ہے"
اسنے ضدی انداز میں کہا
"آپ جانتی ہیں نہ مام ڈیڈ
ہمیشہ کہتے تھے کہ ارتضیٰ اپنی چیزوں کے معاملے میں بہت پوزیسو ہے وہ غلط نہیں
کہتے تھے میں واقعی میں اپنی چیزوں کے معاملے میں بہت پوزیسو ہوں پھر چاہے وہ کوئی
بےجان چیز ہو یا جاندار"
"حورم کوئی چیز نہیں ہے
ارتضیٰ"
"بلکل وہ کوئی چیز نہیں ہے
وہ ایک انسان ہے جس کے احساسات ہیں جذبات ہیں لیکن میں کیا کروں اسے چھوڑنا میرے
بس میں نہیں ہے"
"وہ لڑکی میری سانسوں میں
بستی ہے وہ میری سانسوں کی ڈور ہے اور اگر حورم شاہ ارتضیٰ آفندی سے دور ہوئی تو یہ
ڈور ٹوٹ جائے گی"
اپنی جگہ سے اٹھ کر وہ تیز
تیز قدم اٹھاتا کمرے سے چلا گیا جبکہ وہ بھیگی آنکھیں لیے وہیں بیٹھی رہی
اسنے اور احسان نے ارتضیٰ
کو ہمیشہ لاڈوں میں پالا تھا وہ ضدی بچپن سے تھا اگر کسی خواہش کا اظہار کردیتا تو
اسے پوری کرکے دم لیتا تھا اسکی ضد پر ان دونوں نے کبھی کچھ نہیں کہا تھا
لیکن اگر حفضہ کو اندازہ
ہوتا کہ اسکی یہ ضد آگے جاکر یہ روپ اختیار کرنے والی ہے تو وہ کبھی بھی اسکی بےجا
ضد پوری نہیں کرتی
یہ کیسی محبت تھی جس میں
وہ اپنی محبت کی خوشی ہی نہیں دیکھ رہا
یہ بات وہ اسے سمجھا نہیں
سکتی تھی کیونکہ وہ خود جانتی تھی کہ ارتضیٰ کے لیے حورم محبت نہیں تھی
اسکا عشق اسکا جنون تھی
محبت ہوتی تو وہ شاید چھوڑ دیتا
لیکن وہ محبت نہیں تھی وہ
اسکا پاگل پن تھی جسے وہ کسی قیمت پر نہیں چھوڑنے والا تھا
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ