Man Danam Complete Novel By Saffa Khalid
Man Danam Complete Novel By Saffa Khalid
یہ ہےمحبت کی تین کہانیاں
ہر کہانی جڑی ہے اک انوکھے بندھن میں۔ ہر عشق پہ جنون طاری ہے۔ ہر محبت میں شدت کا
عالم ہے۔ آزربائجیان کی نارمن محبت سے بھر لے گی کیا اپنا دامن۔اک انوکھی محبت کرے
گا پیرس کا آیان۔ کبیر کی محبت بنے گی ہر لڑکی کا خواب ۔اور کیا زیان محبت کی
راہوں میں ہر حد سے گزر جاۓ گا۔
ناول من دانم کہانی ہے ایک
ایسی لڑکی کی جو دل میں عزم لیے ہر حد سے گزر جاتی ہے کیونکہ اسکا محافظ اسے کبھی
کمزور نہیں پڑنے دیتا۔ کہانی ہے ایک ایسے لڑکے کی جسے محبت کا احساس تب ہوتا جب
محبت بچھڑ چکی ہوتی ہے۔ کہانی ہے ایک ایسے انا پرست کی جسکی پہلی محبت اسکا آخری
عشق ٹھہرتی ہے۔
من دَانم۔
Sp Text
'یہاں سمندر نہیں ہے۔
ٹھنڈی ہوا نارمن کے بالوں
کو اسکے چہرے کا طواف کروا رہی تھی۔
'نہیں اس شہر میں تو نہیں
ہے۔
وہ اس سے ایک قدم پیچھے
چل رہا تھا یوں جیسے اس کے قدموں کے نشان ڈھونڈ رہا ہو۔
'مجھے سمندر پسند ہے۔ وہ
مجھے ہیل کرتا ہے۔
وہ دھیرے سے بولی۔
زیان نے رک کر ایک لمحے
کے لیے اسے دیکھا تھا۔
اس لڑکی کو آخر کیا زخم
لگ گیا ہے جو وہ خود کو ہیل کرنے کے لیے سمندر ڈھونڈ رہی ہے۔
وہ بھی اسکے ہوتے
ہوئے۔۔۔ اِسے آخر خود کو ہیل کرنے کے لیے
کھارے پانی کی ہی ضرورت کیوں پڑی۔
یہ تو اسکی چاہ کی توہین تھی۔ اور پھر میل ڈومیننٹ
سوسائٹی میں مرد اپنی توہین کب برداشت کیا کرتے ہیں۔
وہ اندر ہی اندر خود سے
الجھنے لگا۔
'میرے بابا کہتے ہیں سمندر
سب سے بڑا رازدان ہوتا ہے۔
نارمن اس کی چپ دیکھ کر
پھر سے بولی تھی۔
اب وہ اس سے زیادہ باتیں
کرنے لگی تھی۔ ہسنے لگی تھی۔ بنا مطلب بنا سوچے کی جانے والی باتیں۔
'تم کون ہو۔
زیان کے اچانک سوال کرنے
پر نارمن کے قدم لڑکھڑائے تھے۔
'کک۔۔۔کیا مطلب۔۔۔۔
'کبھی کبھی تم بہت اپنی
لگتی ہو خود کے بہت قریب۔ میری واحد اکلوتی دوست۔
مگر کبھی کبھی بہت بیگانی
لگتی ہو۔ جیسے میں تمہارے چہرے تک سے واقف نہ ہوں۔
نارمن نے اس کی آنکھوں میں
کچھ تلاش کرنے کی کوشش کی تھی۔ وہاں دوستی کی آڑ میں چھپی محبت بار بار اسکی سیاہ
آنکھوں کی پتلیوں سے چھلک رہی تھی۔
"میں ادھورے خواب کی مانند
کسی سحر زدہ سی شام کا بے رونق حصہ ہوں۔
نارمن دھیرے سے بولی تھی۔
اتنا دھیرے کہ زیان اسے سن نہیں پایا۔
اندھیرا بڑھ گیا تھا۔ سڑک
کے آس پاس درختوں کی لمبی قطاریں تھیں۔ نارمن نے سردی کے باعث اپنی باہیں سمیٹی تھیں۔
زیان ایک دم سے اس کے
سامنے آ کھڑا ہوا۔
اپنے کندھوں پر پڑی شان
اتاری اور نارمن کے کندھوں پر اوڑھا دی۔
نارمن کا سانس اٹک گیا
تھا۔ اسنے پہلی بار ان گہری آنکھوں میں اپنے لیے شدت دیکھی تھی۔
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ