Teri Chahat Mein Bikhri Hun Complete Novel By Muslim Girl
Teri Chahat Mein Bikhri Hun Complete Novel By Muslim Girl
"رشتوں کا احساس"
یہ کہانی ہے ہر اس انسان
کےلیے،جو کسی نہ کسی وجہ سے اپنے عزیز رشتوں کو چھوڑ کے اپنی دنیا میں مگن
ہے۔۔بظاہر تو وہ خود کو ہزار تسلیاں دے کے ہونٹوں پہ مسکراہٹ سجائے بیٹھا ہوگا لیکن
حقیقت میں اس کی اندرونی حالت ظاہر سے مختلف ہوگی۔۔
"یہ کہانی ہے ایسی لڑکی کی
جو ہر رشتے کو دل سے نبھانا جانتی ہے، جو اپنے اخلاق کی بدولت ہر دل میں گھر کر
جاتی ہے"
اس نے ہر رشتے کی اہمیت
کو اجاگر کیا، اپنی زندگی کو بھلائے وہ دوسروں کی خوشیوں میں خوش رہنا جانتی تھی۔۔اپنی
زندگی، اپنی خوشیاں، اپنی خواہشیں ، اپنے خواب۔۔وہ سب بھلائے دوسروں کی خوشیاں
چاہتی تھی۔۔۔
اس کہانی میں ہر رشتے کی
اہمیت کو واضح کیا گیا۔۔چاہے وہ ماں بیٹی کا ہو، باپ بیٹی کا ہو، بہن بھائی کا ہو،
یا بہنوں کی آپسی محبت۔۔۔
"بظاہر یہ کہانی فرضی ہے،
اس میں موجود ہر کریکٹر فرضی ہے، لیکن رشتوں کا احساس فرضی نہیں ہے"
ہم انسان اپنے عزیز رشتوں
کے بغیر ایک خوشحال زندگی بسر نہیں کر سکتے۔ امید ہے اس ناول کو پڑھنے والا ہر
انسان رشتوں کی اہمیت کو سمجھے گا۔۔
اللہ ہمیں ہر رشتے کو صحیح
سے بغیر کسی حسد، بغض اور نفرت کے نبھانے کی ہمت عطا فرمائیں ۔۔آمین ۔۔۔
"جانتی بھی ہو کس سے مخاطب
ہو اس وقت؟؟"
وہ ٹیبل پہ ہاتھ رکھتے
آگے کو جھکا۔سارا آفس اسٹاف اپنی سانسیں روکتا ان دونوں کی جانب دیکھ رہا تھا۔۔پہلی
مرتبہ کوئی لڑکی ان کی باس کے مدِ مقابل آئی تھی۔ ورنہ اس سائیکو پیتھ کے سامنے سب
ہی زبان بند رکھنے پہ مجبور تھے۔۔ بولتے تو الٹا اپنا نقصان ۔۔
"بہت اچھے سے جانتی ہوں۔میں
ایک گھٹیا سیاستدان یزدان شاہ کے سپوت، اس شہر کے سب سے نامور بزنس مین ساحل یزدان
شاہ سے مخاطب ہوں۔جس کی دہشت سے سب کانپتے ہیں۔جس کے اشاروں پہ سب چلتے ہیں۔۔۔ اور
جو بظاہر ہی بزنس مین اندر سے ایک شرابی، وحشی، جواری درندہ اور سود خود انسان ہے"
لیکن۔۔۔۔
اس کے خطرناک تاثرات بھی
اسے روکنے کیلئے ناکافی تھے۔۔۔
"میں عنایہ برہان ہوں۔ایک
وفادار شہری، ایک ایماندار صحافی،جسے اپنے پیشے سے محبت ہے۔۔ آپ کی اس گھٹیا فروشی
کو بے نقاب کر کے چھوڑوں ۔۔۔"
"شٹ اپ۔۔جسٹ شٹ اپ۔۔یو بلڈی۔
سک وومین۔"
اس نے دھاڑتے ٹیبل کو
ٹھوکر لگاتے ہر چیز الٹ پلٹ کے رکھ دی۔۔۔
عنایہ اندر تک کانپ کے رہ
گئی۔۔ لیکن خود کے قدم جماۓ رکھے۔۔۔
"وحشی اور درندہ کون ہیں۔اب
تمھیں بتاؤں گا۔۔۔ جسٹ ویٹ۔۔ جسٹ ویٹ۔ یو ہیو اونلی ٹو ڈیز" کب سے اس کی
بکواس سنتا وہ اب اپنا آپا کھو بیٹھا۔۔تھی کون یہ لڑکی۔۔جو اس کے بارے میں ایسی
گھٹیا بکواس کرنے کی ہمت کر گئی ۔۔
"آپ کی دھمکیوں سے ڈرتی نہیں
ہوں، ساحل شاہ۔میں آپ کو بے نقاب کر کے ہی چھوڑوں گی۔۔ یو ہیو آلسو جسٹ ٹو ڈیز"
وہ بھی جواباّ دھمکی دیتے اپنی ٹوٹی چپل کو ہاتھوں میں لیے پرس کندھے سے لٹکاتی تیزی
سے اس کے سامنے سے نکل گئی۔۔
"پانچ منٹ کے اندر اس لڑکی
کا بائیو ڈیٹا میرے ٹیبل پہ ہونا چاہیے۔ود ان فائیو منٹس۔"
اس کی اندر تک لرزنے والی
آواز۔۔ اس کا پی اے فوراً باہر بھاگا۔۔
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ