Akhri Ishq Complete Novel By Miss Lana
Akhri Ishq Complete Novel By Miss Lana
نہیں بڑی ماما میں نہیں
جاؤنگی دینے ۔۔ابرش فوراً اُن کے پیچھے جاتی بولی جب صائمہ بیگم نے مڑ کر وجہ پوچھی
بس بڑی ماما ا۔ایسے ہی وہ
اتنے غصے والے ہے ہر وقت گھورتے
ہیں غصے سے ۔۔ابرش کی دل کی بات اُس کے لبوں پر ائی
تھی جس پر صائمہ بیگم نے اپنی مسکراہٹ دبای
ہممم اچھا میر غصے سے
گھورتا ہے میری بیٹی کو میں
پوچھونگی میر سے کے بھئی
وہ میری بیٹی کو کیوں
غصے سے گھو ر رہا ہے صائمہ بیگم مسکراتی ہوئی
بولی اور ساتھ ساتھ کافی بنانے لگی
جی بڑی ماما اچھے سے کلاس
لیے گا اُن کو ڈانٹیے گا اور
بولیے گا ابرش کو اب غصے والی آنکھوں سے نا گھورے
۔۔۔وہ بڑے لاڈ سے صائمہ بیگم سے میر کی شکایت لگا رہی تھی
جب کے پیچھے کھڑا میر یہ
ساری باتیں سن سلگ اٹھا تھا
اک تو غلطی ابرش کی تھی
مول میں اوپر سے اب وہ
میر کی شکایت میر کی ہی ماں سے لگا رہی تھی
ماما ۔۔۔میر کی آواز پر
صائمہ بیگم اور ابرش مڑی جب کے
ابرش اپنے لب دانتوں تلے دبا چکی تھی اور ساتھ دعا
کر رہی تھی کے میر نے اُس کی شکایت نا سنی ہو
جی بیٹا۔۔۔صائمہ بیگم
ابرش کے چہرے کو دیکھ
اپنی ہنسی بہت مشکل سے روک رہی تھی
ماما اگر ان محترمہ کی
شکایتیں ختم ہوگئی ہو تو آپ پلز
مجھے کافی دیدیں میرا سر
پہلے بہت درد کر رہا تھا اور
اب تو مزید کرنے لگا ہے
۔۔۔میر ابرش کو گھورتا ہے لفظوں
پر زور دیتے بولا
دیکھا بڑی ماما دیکھے کیسے
گھور رہے ہیں یہ مجھے
ابرش نے موقعے پر چوکا مارا وہ صائمہ بیگم کے بازو
پکڑتی
میر کی جانب اشارہ کرتی بیچارگی سے بولی
بڑی ماما یہ مجھے ڈرانے کی
کوشش کر رہے ہیں دیکھے
میں جھوٹ نہیں بول رہی اللہ اللہ کیسے آنکھوں سے
مجھے گھور رہے ہے بڑی ماما کچھ کرے !!!
اپنے بارے میں کیا خیال
ہے تُم جو مرضی کرو اور میں
گھوروں بھی نا ۔۔میر پھر سے اُسے خونخار
نظروں سے گھورتا بولا
بڑی ماما آپ کچھ کیوں نہیں
بول رہی بولے نا دیکھے
دیکھے ذرا ایسے گھور رہے ہے جیسے
مجھے ابھی کھاجائینگے
ابرش بی بی بڑی ماما کے بیٹے
سے بات کرو کیوں ماما کو بار
بار بیچ میں لارہی ہو اگر
میں ماما کو بیچ میں لایا تو
سب کچھ بتاؤنگا۔۔میر دھمکی آمیز لہجے میں بولا
جب کے دوسری طرف میر کے
منہ سے پہلی بار اپنا نام سنتے
ابرش کا مانو دل دھڑکنا
بھول گیا تھا اسکو اج اپنا نام
بےانتہا خوبصورت لگ رہا تھا
ان کی نوک جھوک سن صائمہ
بیگم مسلسل مسکرا رہی تھی
بھئی میر میری بچی کو غصے والی آنکھوں سے نا گھورا
کرو
اسے پیار سے گھورا کرو کیوں ابرش میں نے ٹھک کہا نا
؟؟
ہاں بڑی ماما ٹھک کہا آپ
نے پیار س۔۔۔ابرش جلدی سے بولی
جب اک دم اُس کی زبان کو
بریک لگا کیونکہ وہ ناسمجھی
میں بول گئی تھی
لیکن جب بات کا مفہوم سمجھ ایا تو
چپ ہوئی
اب صائمہ بیگم مسکراتی
کچن سے باہر چلی گئی
جب کے پیچھے شاہ میر بڑے غور سے ابرش کا
جھکا ہوا چہرہ دیکھنے لگا
پیار ہاں!!!
میر اُس کے روبروں کھڑا
ہوتے یبرو اٹھائے بولا
م۔مجھے بڑی ماما بلا رہی
ہے میں اتی ہُوں
ابرش اب جلدی سے بولتی
جانے کیلئے بڑھی
اگر اک قدم اور آگے بڑھایا
تو بڑی ماما کا
بیٹا وہ کریگا جس سے تم بنا اجازت کے جانے
کے قابل نہیں رہوگی
میر کی دھمکی پر تو مانو
ابرش کے قدم آگے بڑھنے کا نام
نہیں لے رہے تھے وہ اک جگہ سٹل ہوچکی تھی جب
شاہ میر چلتا اُس کے
سامنے ایا
میں تمہیں غصے سے نا
گھوروں بلکہ پیار سے گھوروں
تو مس ابرش سکندر کیا آپ برداشت کرپانگی
شاہ میر سکندر کا پیار سے گھورنا
شاہ میر کی بات پر ابرش جی
جان سے کاپی تھی اُس کی
سانسیں مدھم ہونے لگی جسے دیکھ شاہ میر بہت
لطف اندوز تھا شاہ میر ابرش کے چہرے پر ہر اتے
جاتے زاویے بہت غور سے دیکھ
رہا تھا
کیا تم کچھ نہیں بولوگی
؟؟؟
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ