Asmaan Tak Ka Safar Complete Novel By Maliha Shah
Asmaan Tak Ka Safar Complete Novel By Maliha Shah
"بابا جان کہتے ہیں کہ ہر
وہ مشکل جس پر ہم اللہ کے قریب ہوں وہ آزمائش ہوتی ہے اور جس مصیبت پر ہم اللہ سے
دور ہوں وہ سزا ہوتی ہے۔۔اب یہ انسان کو دیکھنا ہے کہ وہ اپنی مشکل میں اللہ کے قریب
ہو رہا ہے یاں دور لیکن میں اپنے اندر کی ویرانی کیسے کسی کو بتاؤں کہ میں اپنی مصیبت
میں اللہ کے قریب تو ہو رہی ہوں لیکن میں اندر سے خالی ہو چکی ہوں،ٹوٹ چکی ہوں کچھ
سمجھ ہی نہیں آتا کے کدھر جاؤں۔۔؟"
وہ اپنی سوچوں میں گم تھی
کے اچانک دروازہ بجا۔۔۔۔۔۔۔۔
*
رات کی تاریکی میں فون کی
روشنی اس ک چہرے کو روشن کر رہی تھی اور اُنگلیاں مہارت سے ٹائپنگ میں مصروف تھیں۔
چہرہ اندھیرے میں بھی خوشی
سے چمک رہا تھا یوں لگتا تھا جیسے وہ کافی دیر سے اردگرد کی ہر چیز فراموش کیے کسی
اور ہی دنیا میں مگن تھی۔
"اچھا اپنی تصویر بھیجو
اتنے دن ہو گۓ تمہارا دیدار نہیں کیا۔"
اس کا چہرہ پرکشش لگتا تھا جیسے اسے اس کھیل میں
مہارت حاصل ہو۔
"آپ مجھ سے شادی کریں گے
نا۔۔؟؟"
امل کسی انجانے حدشے کے تحت پوچھ رہی تھی۔۔
"ہاں نا میری جان تم سے
شادی نہیں کرنی تو کس سے کرنی ہے۔تمہارے بغیر تو مجھے اب سانس لینا بھی مشکل لگت
ہے۔"
شازل نے پیار سے کہا۔
امل کو شازل کے اظہار پر
ہمیشہ یہ دنیا اپنی مٹھی میں لگتی تھی۔
وہ یک دم پرجوش ہوئ اس کو
اپنی خواہشیں پوری کرنی تھیں اور شازل نے
اس کی ہر خواہش کو پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔۔
امل کے لیے شازل پر یقین
کرنے کے لیے وعدہ کا لفظ ہی کافی تھا۔
کچھ ہی دیر میں امل نے اپنی تصویر بنا کے بھیج دی۔سکرین
پر بلو ٹک کا نشان فورأ جگمگانے لگ گیا۔
"ہاۓ میں صدقے اپنی جان کے۔
"شازل أہ بھر کر بولا۔
"محترمہ۔ "
"أپ پر تو غزلیں لکھی جا
سکتی ہیں۔"
امل کھلکھلا کر ہنسی۔۔۔
شازل اس کے لیے وہ سکون تھا جسے اسے چھوڑنا ناممکن
لگتا تھا۔
"آپ کو پتا ہے ناں میرا آپ
کے بغیر گزارا نہیں ہوتا۔" امل اداسی سے بولی۔
"ہاں ناں میری جان مجھے
پتا ہے اور میرا بھی کہاں گزارا ہے اب تمہارے بغیر اب تو بس جلدی سے ایک ہونا
ہے۔۔۔"
امل شازل کی اس بات پر
چہک اٹھی۔۔۔
شازل کی یہ پیار بھری باتیں
امل کو خوشی دیتی تھیں۔امل بھی انہی لڑکیوں میں سے تھی جن کو پیار چاہیۓ ہوتا ہے۔
"جب گھر والوں کے میٹھے
لہجے تلخیوں میں بدل جائیں تو پھر انسان باہر سے پیار کا طلبگار ہو جاتا ہے۔"
امل بھی انہی لوگوں میں
سے تھی۔
باتیں کرتے کرتے وقت
گزرنے کا دونوں کو ہی ہوش نہیں تھا۔
امل تب چونکی جب فجر کی اذان
کانوں میں گونجی۔دل میں کہیں بے چینی سی ہوئ لیکن امل نے دوبارہ اپنے دل کو
شازل کی باتوں میں الجھا دیا اور وہ بے چینی کہیں دب سی گئ۔
"جو عادتیں نماز
چھوڑنے کی وجہ بننے لگیں وہ عادتیں انسان کو گھنے اندھیروں میں دھکیل دیتی ہیں۔
"
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ