Na Jaane Woh Kaise Pehchan Leti Hai by Shazmeena Shahwar

Na Jaane Woh Kaise Pehchan Leti Hai by Shazmeena Shahwar

Na Jaane Woh Kaise Pehchan Leti Hai by Shazmeena Shahwar

Urdu poetry is an ancient tradition. It has many different types. It is considered as an important element of our culture. It is a best way to express feelings of love, pain,anxiety and suffocation.
A poet interprets his inner feelings and condition through his words.
For Online read
شاعری
ان آنکھوں میں امڈتی سرخی کو
نجانے وہ کیسے پہچان لیتی ہے
میرے تمام کٹھن الجھے مراحل کو
نجانے کیسے وہ سلجھا بیٹھتی ہے
انجان بنتی ہے کچھ اسطرح
جیسے جانتی ہی نہ ہو کچھ
پر سوال داغ کے یونہی حیران کرتی ہے
واقف رہتی ہے کچھ اسقدر میرے حال سے
بنا پوچھے میری مشکل آسان کرتی ہے
جب بھی مدد درکار ہو اس سے کوئی
میرا ہاتھ تھام لیئے ساتھ چلتی ہے
ٹوٹتی ہے بکھرتی ہے اڑتی ہے بگڑتی ہے
پر محبت بے شمار کرتی ہے
اظہار سے بے اعتنائی برتتی ہے کچھ اسقدر
کے یہ سوال لیئے کل پر ٹال رکھتی ہے
محبت دکھتی ہے آنکھوں سے اسکی بھی
پر اس سے برملا انکار کرتی ہے
تعجب میں مبتلا رہتی ہے کبھی تو
کبھی سوئم کی شام لگتی ہے


شازمینہ شہوار







1 Comments

Previous Post Next Post