Tumhe Kya Yaad Hai Sab Kuch by Bushra Zulfiqar Ali

Tumhe Kya Yaad Hai Sab Kuch by Bushra Zulfiqar Ali

Tumhe Kya Yaad Hai Sab Kuch by Bushra Zulfiqar Ali

Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.
Urdu poetry is an ancient tradition. It has many different types. It is considered as an important element of our culture. It is a best way to express feelings of love, pain,anxiety and suffocation.
A poet interprets his inner feelings and condition through his words.

تمھیں کیا یاد ہے سب کچھ
بہت عرصہ نہیں گزرا
پرانی بات نہیں ہے یہ
ابھی چند روز گزرے ہیں
ابھی برسوں بتانے ہیں
ستم کی انتہا یہ ہے
تمھارے بن بتانے ہیں
چلو چھوڑو یہ سب باتیں
مجھے اتنا بتاؤ تم
تمہیں کیا یاد ہے سب کچھ
کہ پورے چاند کی شب کو
وہ جب میں کچھ پریشاں تھی
وہ جب میں رو پڑی تھی نا
ہاں!وہی شب ۔۔۔۔۔۔
وہ جو ساحل پہ گزری تھی
پکڑ کر ہاتھ میرا،مری انکھوں میں دکھا تھا
سمندر کے کنارے،کھڑے دریا کو دیکھا تھا
وہ جب تم نے کہا تھا کہ
متائے جاں! میری دلبر
مری اک بات تم سن لو
اگر میں دور گلستاں میں
کھلا کوئی پھول ہوں نا
تو تم میری خوشبو ہو
سورج ہوں اگر میں نا
تو تم میرا اجالا ہو
تمھارے بن نہیں میں کچھ
تمھارے ساتھ سب کچھ ہوں
تمھاری بہتی انکھیں یہ
مجھے تکلیف دیتی ہیں
چلو میں ایسا کرتا ہوں
یہ انسوں پونجھ دیتا ہوں
ہمیشہ پونجھ دوں گا میں

دیکھو!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب تم مکرو مت
گواہ ہے چاند اس شب کا
لہروں نے سنا تھا سب
چلو اب تم بھی بول پڑو
کہ اس رات کے وعدے سچے تھے
اچھا کچھ تو بول پڑو۔۔۔
یہ دنیا والے پاگل ہیں
جو تم کو میت کہہ رے ہیں
تم کو مجھ سے دور کریں
اس سے پہلے لب کھولو۔۔۔
دیکھو! اب میں رونے کو ہوں
دیکھو۔۔۔۔اب تو بول پڑو

(بشری ذولفقار علی )




Post a Comment

Previous Post Next Post