Kuch Pal Romantic Novel By Rida Abid
Kuch Pal Romantic Novel By Rida Abid
اذلان کہ دن رات کیسے کٹ رہے تھے بس
وہ ہی جانتا تھا ۔۔۔
اذان کی آواز پر وہ اٹھا اور نماز کی
نیت باندھی ۔۔۔
آنسو متواتر گر رہے تھے ۔۔۔
نماز مکمل کر کہ جیسے ہی ہاتھ دعا
کے لیے اٹھائے تو پھوٹ پھوٹ کہ رو دیا ۔۔۔۔
رو رو کہ اپنے لیے بھلائی مانگی
۔۔۔۔
یا اللّٰہ،اے پروردگار۔۔۔میرے لیے
آسانیاں پیدا کر مجھے سکون آتا کر ۔۔۔مجھے اپنی رضا میں راضی کر لے ۔۔۔۔
میرے مولا جیسے تیری مرضی ۔۔۔مالک
مجھے صبر عطا کر ۔۔۔۔
اور سیدھا راستہ دیکھا ۔۔۔۔پروردگار
مجھے دنیا میں بھی بھلائی عطا کر اور آخرت میں بھی بھلائی عطا کرنا ۔۔۔
یا اللّٰہ اگر میں کہیں غلط ہوں تو
مجھے سیدھا راستہ دیکھا۔۔۔
مجھے سکون عطا کر (آمین)
وہ کافی دیر دعا مانگتا رہا ۔۔۔
اس نے سوچ لیا تھا کہ وہ سب سے پہلے
اللّٰہ سے اپنا رشتہ مضبوط کرے گا اور پھر انمول کو واپس لائے گا ۔۔۔۔
اور وہ رحیم مالک جو دلوں کہ راز بھی
جانتا ہے کیسے نا اذلان کی دعا سنتا ۔۔۔۔
اذلان نے دین سیکھنا شروع کردیا تھا
وہ آہستہ آہستہ سیکھنے کہ ساتھ ساتھ عمل بھی کرتا تھا ۔۔۔۔
اذلان اب کافی حد تک پر سکون تھا جیسے
وہ جانتا ہو کہ اب اس کی کوئی بھی دعا رد نہیں کی جائے گی ۔۔۔
اللّٰہ جس سے بھلائی چاہتا ہے اسے دین
کی سمجھ عطا کر دیتا ہے ۔۔۔
اب نماز میں غفلت اذلان کہ لیے مرنے
کے برابر ہوتی تھی ۔۔۔۔
وہ ہر روز اللّٰہ کہ قریب تر ہوتا
جا رہا تھا ۔۔۔۔