Loat Aa Humsafar Mere Novel By MehWish Ghaffar Episode 10
Loat Aa Humsafar Mere Novel By MehWish Ghaffar Episode 10
کیا شاہ صاحب آپ کی وجہ سے اچھا خاصی
دعوت چھوڑ کر آنی پڑی ہے مجھے ، ہڑبڑاہٹ میں بولتا ہوا شیدا احرار شاہ کڑے تیور دیکھنے
سے قاصر تھا ۔
کون سی دعوت ،، احرار غصے کی زیادتی کی وجہ سے معراج کی شادی
کا بھول گیا تھا ۔
اپنے ایس ایس پی کی شادی کی دعوت
اور کون سی دعوت ۔ جو اس وقت شیدے کو سرخ
انگارہ ہوئی آنکھوں سے گھور رہا تھا ۔
کیا کھانا تھا شاہ صاحب،،، روغنی
نان ،، چھوٹے کی سجی ،، کڑاہی ،، ہائے پر غضب ہو خدا کا جو ایک بھی نوالہ مجھ غریب
کے منہ میں گیا ہو ،، منہ میں پانی لیے شیدا دونوں ہاتھ گال کے نیچے رکھے ہوئے
افسوس کررہا تھا ۔
برا مت منائیے گا شاہ صاحب آپ ہو
بڑے منحوس انسان ،،اپنے لیے بھی اور دوسروں کے لیے بھی اچھی خاصی دعوت چھڑوادی میری
۔ شیدے کے کہنے کی دیر تھی اور احرار شاہ کا زور دار تھپڑ شیدے کے چاروں طبق روشن کرگیا تھا چہرے پر ہاتھ
رکھے شیدے نے چھلانگ لگا کر خود کے اور احرار شاہ کے درمیان فاصلہ قائم کرتا ہوا
احرار شاہ کی خونخوار نظروں سے لب تر کرگیا تھا ۔
اب میں تجھے اپنی منحوسیت کی فلم دیکھاتا
ہوں ،،
احرار شاہ دھاڑا تھا۔
یااللہ شیطان مردود سے میری حفاظت
فرما .
" لا اله الا الله محمد رسول الله " کلمہ طیبہ پڑھتا
ہوا شیدا اپنی پھسلی زبان پر ملال کرتا ہوا اپنے ساتھ ہونے والی درگت کو سوچ کر ہی
اپنی مغفرت کی دعا کررہا تھا یہ تو سچ تھا کہ آج اسے خدا ہی بچا سکتا تھا ورنہ اس کی موت آج اس کی
آنکھوں کے سامنے تھی،۔
جل تو جلال تو آئی بلا کو ٹال تو ،،، معراج کی پرشوخ آواز سن کر احرار شاہ
اسٹل ہوا تھا جبکہ معراج کی آواز نے شیدے کو نئی زندگی بخشی تھی ۔
تم تو جلاد نکلے احرار شاہ،
تمخسرانہ لہجہ احرار شاہ کو اپنی مٹھیاں بھینچنے پر مجبور کرگئے تھے ۔
احرار شاہ کو مٹھیاں بھینچے دیکھ
معراج نے قہقہ لگایا تھا ۔
شیدے جاؤ ریفریشمنٹ کرلو تھوڑی تم بھی اور ہاں اپنے شاہ
صاحب کے لیے بھجوادو میری شادی کا کھانا ،، ۔میری شادی پر خاصا زور دیا تھا ۔
تیری شادی کے کھانا کھانے سے زیادہ
میں زہر کھانے کو ترجیح دینا پسند کروں گا ایس ایس پی ۔ معراج نے سرہانے والے
انداز سے آئبرو ریس کی تھی ۔
زہر ،، معراج نے زیرلب دہرایا تھا ۔
ایسے کیسے پورے اسٹاف ہی کیا سب قیدیوں
تک کو آج میری طرف سے دعوت دی جاری ہے تو
تم تو میرے سب سے خاص قیدی ہو تمہیں کیسے بھوکا رہنے دے سکتا ہوں ۔احرار کے بگڑے
تنفروں سے مزہ لیتا ہوا معراج ایک ایک لفظ بڑے ہی تحمل سے ادا کررہا تھا ۔
ابے ایس ایس پی اپنی حد میں رہ ،، جبڑے بھینچے احرار شاہ غرلایا تھا ۔
آج تو ایس ایس پی نا کہیں سالے صاحب
،، تنفر سے گردن جھٹکتے ہوئے احرار شاہ نے حیرت سے معراج کو دیکھا تھا ۔
کیا مطلب ،،، معراج نے مسکراہٹ ضبط
کی تھی ۔
آرام سے بیٹھ جاؤ احرار شاہ ورنہ جو
میں تمہیں بتانے کا ارادہ رکھتا ہوں وہ سن کر یقینا تم گر جاؤ گے ۔ احرار کی بھنویں
سیکڑی تھیں ۔
پہلے کچھ کھا لوں پھر تسلی سے بات
کرتے ہیں ،، کانسٹیبل سے منگوائی ہوئی کرسی پر بیٹھتے ہوئے معراج نے دونوں ہاتھ
گردن کے نیچے رکھ کر ساکت کھڑے احرار شاہ کو دیکھ رہا تھا ۔
اپنا کھانا اور اپنی بکواس اپنے ہی
پاس رکھ ،، احرار شاہ کو سلگتے دیکھ معراج نے قہقہ لگایا تھا ۔
اتنا غصہ سالے صاحب میری صحت
اور دماغ کے لیے اچھا نہیں ہے ۔ معراج اٹھ
کھڑا ہوا تھا ۔
Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇