Minar E Zindagi By Hina Irshad

Minar E Zindagi By Hina Irshad

Minar E Zindagi By Hina Irshad

عنوان مینارِ زندگی

🌠🌠🌠🌠🌠🌠🌠🌠

ہماری زندگی جتنی مختصر ہے' ہمارے اتنے ہی مختصر مینار ہیں ۔

وہ مینار ہمارے ماں اور باپ ہیں۔

ماں کیا ہے؟

ماں تو فقطممتازِ دل و متفقِ اعتبار ہے۔

باپ کیا ہے؟

باپ تو فقطبے پناہ پیار' اعتبارِ دل و پزیرائی عشق ہے۔

ہمیں ان مینار کی اہمیت و طاقت تب تک معلوم نہیں ہوتی۔ جب تک ہم ان دونوں میں سے بھی ایک کو کھو نہ دیں۔

ماں اور باپ میں سے ایک کا بھی کھونا' سانحہ ہی نہیں بلکہ ایک ایسا دکھ ہے۔ جسکا مداوا دنیا کی کوئی بھی طاقت و رشتہ نہیں کرسکتا۔

یہ ایسی خدا باری تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتیں ہیں۔ جنکا سایہ انکے بعد بھی ہم پہ قائم رہتا ہے۔

والدین کے کھونے کی اذیت کوئی بھی لکھاری نہ تو لکھ سکتا ہے اور نہ ہی کوئی فلاسفر بیان کرسکتا ہے۔

ہم کہتے ہیں کہ وقت کے ساتھ زخم بھر جاتے ہیں لیکن انکا نہ ہونا کوئی عام دکھ یا زخم تو نہیں ۔

ہم والدین کے  مرنے کے ساتھ مرتے تو نہیں ہیں لیکن ہماری زندگی میں انکی کمی کوئی بھی پوری نہیں کرسکتا۔

 ہمارا ان سے تو روح کا رشتہ ہوتا ہے اور روح تو کبھی جدا نہیں ہوتی۔

انکا ہم سے بچھڑ کر بھی ہم میں ہونا' ہمیں اکثر تسلی تو دیتا ہے لیکن انہیں چھو نہ سکنے کی اذیت ہر اذیت پہ بھاری ہوتی ہے۔

لوگ کہتے ہیں کہ وقت کے ساتھ ہم سب بھول جاتے ہیں اور پھر جو باقی رہتا ہے وہ تو بس یاد ہوتی ہے۔

ہم جو بھول جائیں بھلا وہ یاد ہی کب ہوتا ہے؟ جو ہمیں یاد ہو' اسے تو ہم بھلانا چاہیں بھی تو بھلا نہیں سکتے۔

  بقلم حناء ارشاد


Post a Comment

Previous Post Next Post