Tere Ishq Mein Romantic Novel By Maha Gul Rana
Tere Ishq Mein Romantic Novel By Maha Gul Rana
یہ کیا کر رہے ہو باہر سب کیا سوچے
گے شاہ میر دروازا کھولو
ابھی وہ کچھ کہتی کہ شاہ میر نے زور
سے دیا کا جبڑا اپنے ہاتھ میں دبوچا اور اسے دیوار سے پن کر دیا
تمہاری ہمت بھی کیسے ہوئے ایسی گھٹیا
حرکت کرنے کی ہاں
شاہ میر اپنی سرخ آنکھیں لیے دیا پر
اتنی زور سے دھاڑا کے خوف سے اس کا رنگ سفید پر گیا
کی۔۔کی۔کیا مطلب ش۔۔ا۔۔ہ می۔۔ر
لیکن پھر بھی ہمت کرکے ٹوٹے پھوٹے
لفظوں میں اس سے پوچھنے کی کوشش کی
شیٹ اپ دل تو میرا کر رہا ہے جن
باہوں کا ہار تم نے اس گھٹیا شخص کے گلے میں ڈالا تھا ان باہوں کو ہی کاٹ دوں یا
اس شخص کا گلا
ہمت بھی کیسے ہوئی تمہاری یہی سوچ لیتی
کہ وہ ٹیچر ہے
یا تم سچ میں پاگل ہو جو تمہیں میری
آنکھوں میں میرے انداز سے یہ بات پتہ نہیں چلی کے میں کتنی محبت کرتا ہوں تم سے
نہیں شاہ میر ایسا کچ۔۔کچھ نہ۔۔نہی۔۔نہیں
ہے تمہیں غلط فہمی ہوئی ہے
دیا نے اپنے ہاتھ کو شاہ میر کے
چہرے پر رکھتے ہوئے اسے بتانا چاہا لیکن شاہ میر نے اس کا ہاتھ جھٹک دیا
Don’t touch me damn it
ابھی کوریڈور میں جو دیکھا کیا وہ
جھوٹ تھا ہاں
بولو
شاہ میر نے اپنے ہاتھ کا مکہ بنا کر
دیا کے کان کے پاس دیوار میں مارا
آہ ہ ہ دیا کی ڈر سے ایک دم چیخ نکل
گئی جس کا گلا شاہ میر نے اپنا ہاتھ رکھ کر دبا دیا
تمہیں سچ میں میری محبت محسوس نہیں ہوئی دیا
Bahut achi story h
ReplyDelete