Griftar E Junoon Romantic Novel By Anum Nouman
Griftar E Junoon Romantic Novel By Anum Nouman
لال آنکھیں
یہ انسان کو کہی سے نہیں لگ رہا
لیکن تھوڑا غور کرنے پر پتا چلا کے
وہ وجود اس سے Help مانگ رہاں ہے
بول نہیں رہا تھا لیکن انداز بتا
رہا تھا ۔
ہاں اسکو مدد چاہیے وہ پھنسا ہوا ہے
سب کو اللّه نے بنایا ہے یہ بھی اس
ہی کی مخلوق ہے
کچھ کرے یا نہ کرے
" اس نے مجھے کچھ کر دیا تو "
سوچ سوچ کر تھر تھر کانپتی تھوڑا
اگے کو آئی
اور ہمّت کر کے بولی
دیکھو میں مدد کرنے کی کوشش کرتی
ہوں لیکن وعدہ کرو مجھے کچھ نہیں کرو گے
ڈرتی ڈرتی آواز میں بولی
اور دیکھو تم زور زور سے ہلو دیکھو
تمہارے ہلنے سے پورا درخت ہلتا ہے درخت گرا دو، ہل ہل کے، پھر تم آزاد ہو جاؤ
گے"شاید
وہ وجود اس کی بکواس کو سن کر اور تیزی
اور شاید غصّے میں اتنی تیزی سے اگے پیچھے ہلا ، یہ بتانے کے لئے کے لو دیکھو کب
سے try کر رہاں ہوں ۔
اس کو اس طرح کرتے دیکھ وہ اور ڈر
گئی" کیا بلا ہے یہ ۔"
موبائل کی لائٹ ان کر کے کے ڈرتے
ڈرتے اس پر لائٹ ماری تو چیخ کے ساتھ موبائل ہاتھ سے چھوٹ گیا ۔
اتنا خوف ناک منظر
یا اللّه یا اللّه
گھٹنوں کے بل بیٹھ کر منہ پر ہاتھ
رکھے
جسم کانپے جا رہا تھا
وہ وجود پھر سے ہلنے لگا
ااهههههههممممممم
منہ پر بھی شاخیں لپٹی ہوئی تھی
ورنہ کچھ بول ہی دیتا
تھوڑی ہمت کر کے رمشا اٹھی موبائل
اٹھایا
یہ جو کوئی بھی ہے بہت تکلیف میں ہے اس وقت اس قدر کسی نے سختی سے باندھا ہوا ہے کے شاخیں اس کے جسم میں پپوست ہو رہی تھی