Wisal Lamhey Bacha Ke Rakhna Romantic Novel By Sumaira Sarfaraz

Wisal Lamhey Bacha Ke Rakhna Romantic Novel By Sumaira Sarfaraz

Wisal Lamhey Bacha Ke Rakhna Romantic Novel By Sumaira Sarfaraz

Novel Name : Wisal Lamhey Bacha Ke Rakhna
Writer Name: Sumaira Sarfaraz
Category : ROMANTIC NOVELS,

اس نے بے شمار کتابیں پڑھی تھیں مگر اس لمحہ موجود میں وہ گونگا بنا بیٹھا تھا۔ کوئی ایک لفظ نہیں تھا جسے کہہ کر وہ اس سنگ مرمر جیسی مورت کو بتا سکتا کہ وہ اسے کتنی اچھی لگتی ہے۔ اپنی اس خوشی کو بیان کرسکتا کہ وہ جس پہلی لڑکی کو اپنا دل سونپ چکا تھا وہ اسکی ہوکر اسکے سامنے اسی کے گھر میں بیٹھی تھی۔ وہ اسے بتانا چاہتا تھا کہ اس نے اپنا سب کچھ صرف اسی کیلئے سنبهال کر رکھا ہے۔ سوچوں کا لامتناہی سلسلہ تھا جو برہان کو بولنے نہیں دے رہا تھا۔ اسکی خاموشی وانیه کو الجھانے لگی۔ نظر اٹھا کر اسے دیکھا تو برہان جو پہلے ہی اسے دیکھ رہا تھا، چونک گیا، سبز سنہری آنکھوں کی جھلملاہٹ اسکے دل کی دنیا تہہ و بالا کرگئی۔ اسکی وارفتگی وانیه کو نظریں جھکانے پر مجبور کرگئی۔ برہان نے گہری ہوتی مسکراہٹ سے اسکے اضطراری انداز کو نوٹ کیا اور شیروانی کی جیب میں ہاتھ ڈال کر ایک خوبصورت نازک نگوں والا گولڈ کا بریسلٹ برآمد کیا۔ اسکا سرد ہاتھ تھام کر بریسلٹ پہنانے تک وہ اسکی کپکپاہٹ صاف محسوس کرچکا تھا۔

"گھبرا رہی ہو ؟"

بےحد اپنائیت سے پوچھتے ہوئے وہ اسکا سرد ہاتھ  گرمانے لگا۔ وانیه کو یہ حدّت اپنے وجود میں پھیلتی محسوس ہوئی۔ بہت آہستگی سے اس نے اپنا ہاتھ برہان کے ہاتھ سے کھینچ لیا۔ برہان نے محسوس تو کیا مگر اسکی شرم پر معمول کرکے اٹھ کھڑا ہوا۔

"تم شاید تھک گئی ہو۔ جاؤ چینج کرلو۔"

وہ شیروانی کے بٹن کھولتا ہوا اس سے کہنے لگا۔ وانیه نے کچھ پل ٹھہر کر اپنی تمام تر ہمت مجتمع کی اور اٹھ کھڑی ہوئی۔ شرارے میں پاؤں الجھا اور اگلا قدم اٹھانے سے پہلے وہ برہان کی بانہوں میں جھول گئی۔ خوشبوؤں میں بسی، پور پور سجی ، وہ لچکیلی شاخ جیسی نازک لڑکی اس کے سب حواس بیدار کرگئی۔ اسے مضبوطی سے بانہوں میں سمیٹ کر وہ ایک شرارت کردینا چاہتا تھا کہ وہ بری طرح چیخ اٹھی۔

"چھوڑیں مجھے! آپکو کوئی حق نہیں میرے پاس آنے کا۔ میں صرف سعد کی ہوں! صرف سعد کی!  نہیں مانتی میں اس زبردستی کی شادی کو۔"

برہان کرنٹ كهاكر پیچھے ہٹا۔ وہ کیا کہہ رہی تھی؟ اسے لگا اسے سننے میں غلطی ہوئی ہے۔ ناگواریت کی اک لہر اس کے وجود میں سرایت کر گئی۔

"کیا بکواس ہے یہ ؟"

اس نے تیوریاں چڑھا کر پوچھا۔

"یہ بکواس نہیں ہے۔ حقیقت ہے! اس شادی میں میری رضامندگی شامل نہیں ہے۔ میں اپنے کلاس فیلو کو پسند کرتی تھی مگر آپ بیچ میں آگئے۔ مجھے نہیں رہنا یہاں! میں جا رہی ہوں یہاں سے۔"

اس کا دماغ الٹ چکا تھا۔ ایک انجان  شخص کے سامنے وہ جس دیدہ دلیری سے ڈٹ کر کھڑی تھی۔ یہ یقیناً سعد کی باتوں کی وجہ سے تھا۔ برہان پر بیک وقت حیرانی اور دکھ کی کیفیات نے حملہ کیا تھا اس کے سر پر کوئی اس کے کانچ جیسے خوابوں کی دیواریں تڑاتڑ گرا رہا تھا۔ یہ سب اس کی توقعات کے بالکل خلاف تھا۔ ارمانوں کا جنگل جل کر خاک ہو گیا تھا۔ سامنے ایک بدکردار لڑکی کھڑی تھی جو بے حد ڈھٹائی اور بے شرمی سے اپنے نئے نویلے شوہر کے سامنے اپنے عشق کی داستان سنا رہی تھی۔ ضبط کرتے کرتے بھی برہان کا ہاتھ اٹھ گیا۔ وانیہ کے لیے یہ ری ایکشن بالکل غیر متوقع تھا۔ وہ لہرا کر بستر پر گری تھی۔ شدتِ ضبط سے برہان کی آنکھیں لہو رنگ ہوگئی تھیں۔  بیڈ کی پائنتی پر ایک زوردار لات مار کر اس نے اوندھے منہ پڑی وانیہ کو سختی سے پکڑ کر اپنے روبرو کھڑا کیا۔

"میں بہت عزت دار آدمی ہوں۔ تمہاری بیہودگی میں نے برداشت کر لی ہے مگر اس کمرے سے باہر یہ بات کسی کو پتہ چلی تو جان نکال دوں گا تمہاری۔ اب اسے تم زبردستی سمجھو ظلم یا سزا! میرے نکاح سے تو تم اب کبھی نہیں نکل سکتی۔ اس لئے دوبارہ یہ سب میرے سامنے مت کہنا۔"

اس نے وانیہ کو زور سے جھٹک کر پرے کیا اور واش روم میں گھس گیا۔ وہ جو اس کے پہلے جھٹکے سے ہی نہیں سنبھلی تھی، سیدھی دیوار سے جا لگی۔ وہ کیا کہہ گیا تھا یہ؟ اور خود اسے کیا ہوگیا تھا؟ وہ کیوں اتنی بےحال ہوئی تھی کہ برہان کے سامنے وہ سب کہہ دیا جو اسے واقعی نہیں کہنا چاہیے تھا۔ اس کے ایک تھپڑ نے وانیه کے دماغ  ٹھکانے لگا دیے گئے۔ اور وہ کیا کہہ رہا تھا کہ اب کبھی مجھے یہاں سے نہیں جانے دے گا؟ یہ کیا کر دیا میں نے! اسے یاد آیا کہ سعد کی باتوں سے اسے کس قدر شرمندگی ہوئی تھی۔ کیا یہ اس کا اثر تھا؟ اسے شدت سے فہد یاد آیا۔۔۔۔۔ پتا نہیں اب یہ کیا کریگا! ۔۔۔ وہ اب بھی دیوار سے لگی یہی سب سوچے جا رہی تھی۔ ادھر وہ واش روم سے سفید کرتا شلوار میں دھلے چہرے کے ساتھ نکلا تو اسے سابقہ پوزیشن میں کھڑا دیکھ کر ٹھٹکا۔

"اب کس مراقبے میں چلی گئیں؟ کیا سوچا تھا تم نے کوئی فلم چل رہی ہے کہ ایک کاٹھ کا الّو مل گیا ہے جسے تم اپنے عشق کی کہانی سناؤگی اور وہ تمہیں تمہارے محبوب سے ملا دے گا؟ جاؤ جا کر یہ سب چینج کرو۔ نفرت ہورہی ہے مجھے تمہارے اس روپ سے۔"

وہ تکیہ جھاڑ کر سیدھا لمبا لیٹ گیا وانیہ کی ریڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ دوڑ گئی۔ وہ بنا کوئی جواب دیے اس کے حکم کی تعمیل میں لگ گئی۔ اس کے منظر سے ہٹتے ہی برہان کی برداشت جواب دے گئی۔ کچھ لمحوں پہلے تک اس کے احساسات کتنے مختلف تھے۔ اسے کس بات کی سزا ملی تھی وہ سمجھ نہیں پایا۔ اس کی پاک زندگی کا یہ صلہ تھا کہ ایک ایسی لڑکی اس کے نصیب میں لکھی گئی تھی جو پہلے ہی اپنے جذبات و احساسات کسی پر لٹا چکی تھی۔ کیسی بھول ہوئی تھی ان ماں بیٹے سے اس معصوم صورت لڑکی کو پہچاننے میں۔ چہرے دھوکا دیتے ہیں۔ اسے ماننا پڑا اور اب کیا تھا اس رشتے کا مستقبل؟ وہ ٹھنڈی سانس بھر کر رہ گیا۔ جبھی وانیہ کپڑے بدل کر سادہ چہرے کے ساتھ باہر نکلی۔ بیڈ کے پاس کھڑے ہو کر اس نے تکیہ اٹھایا اور صوفے کی طرف جانے لگی۔ برہان کو اس کی فلمی حرکت نے شدید غصہ دلادیا۔

"کیا سمجھتی ہو تم خود کو؟ یہاں لیٹنے سے تمہاری عزت کے لالے پڑ جائیں گے؟ حالانکہ میں ایسا چاہوں تو دنیا کا کوئی قانون مجھے نہیں روک سکتا مگر بات یہ ہے وانیه بی بی! کہ میرا سیلف کنٹرول بہت مضبوط ہے۔ میری مرضی کے بنا تم میرے نزدیک تک نہیں آسکتیں کجا کہ میں تمہاری طرف ہاتھ  بڑھاؤں۔ شرافت سے یہاں لیٹو۔ کوئی سین کری ایٹ  کرنے کی ضرورت نہیں سمجھیں ؟"

Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
They write romantic novels,forced marriage,hero police officer based urdu novel,very romantic urdu novels,full romantic urdu novel,urdu novels,best romantic urdu novels,full hot romantic urdu novels,famous urdu novel,romantic urdu novels list,romantic urdu novels of all times,best urdu romantic novels.
Wisal Lamhey Bacha Ke Rakhna Romantic Novel By Sumaira Sarfaraz is available here to download in pdf form and online reading.
Click on the link given below to Free download Pdf
Free Download Link
Click on download
give your feedback

ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
 اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں  👇👇👇
 


Direct Link


Free MF Download Link


FoR Online Read

ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا ۔ شکریہ

2 Comments

  1. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete
  2. Novel acha tha, aur romantic hona chahye tha.

    ReplyDelete
Previous Post Next Post