Ajnabi Bandhan Romantic Novel By Zahra Jaffery
Ajnabi Bandhan Romantic Novel By Zahra Jaffery
"یہ ہاتھ کیوں پیچھے کئے ہوئےہیں تم نے؟ کیا چھپا رہی ہو ہاتھ
آگے کرو. " مریم بیگم نے اسے بغور دیکھتے ہوے کہا.
"ک ک ک کچھ بھی نہیں ہے... م م میں کیوں آ آپ سے کچھ چھپاؤں گی.
" پکڑے جانے کے خوف سے اس سے بولا نہیں جا رہا تھا.
"ہاتھ آگے کرو. " مریم بیگم کی پیشانی پہ بل پڑے.
منت ایسے ہی بیٹھی رہی.
"کہیں تم پھر سے تو"......... مریم بیگم کچھ سوچ کر بولیں
"کتنی بار منع کیا ہے اب تو باز آ جاؤ. " وہ تھوڑے تاسف سے بولیں.
"ں ں نہیں امی... آ آ آپ غلط سوچ رہی ہیں...... میں نے کب کی
چھوڑ دی وہ عادت. "منت نے تھوک نگلا.
"تم نہیں سدھرو گی" مریم بیگم اس کی طرف بڑھیں "لاؤ
دو مجھے... چلو دو ادھر. " انہوں نے ہاتھ اس کی طرف بڑھا کہ سختی سے کہا.
"جب ہے ہی نہیں تو کیسے دوں." منت نے معصومیت سے کہا.
"دو ادھر!!! "مریم نے غصے سے آواز بلند کی.
منت ڈر گئی. "ج ج جی.. یہ لیں" اس نے کانپتا ہوا ہاتھ
مریم کی طرف بڑھایا. "پر وعدہ کریں ابو کو نہیں بتائیں گی." اس نے ڈرتے ڈرتے
کہا.
"منت.... چھ چھ اور وہ بھی ایک ساتھ؟" مریم نے حیرت سے اسے
دیکھا. "کب بڑی ہو گی تم؟" مریم کبھی اپنی ہتھیلی پہ دیکھتیں تو کبھی منت
کو. "منت تیئس(23) سال کی ہو گئی ہو تم اور یہ سب" مریم کو اب بھی اپنی آنکھوں
پہ یقین نہیں ہو رہا تھا.
"امی وعدہ کریں ابو کو نہیں بتائیں گی. "منت روہانسی ہو
گئ.
"اچھا نہیں بتاؤں گی... پر میری بھی ایک شرط ہے. " مریم
نے اس بار تھوڑی نرمی سے کہا.
"جی بتائیں کیا شرط؟" منت کو کچھ ڈھال ملی.
"اگر اور بھی کچھ ہے تو ابھی میرے حوالے کر دو. " مریم نے
اپنا لہجہ نرم کیا.
"امی اور کچھ بھی نہیں ہے سچی. " منت نے منہ پھلاے کہا.