Bara Pachtao Gay Romantic Novel By Sadiya Jutt
Bara Pachtao Gay Romantic Novel By Sadiya Jutt
"میں اسے کبھی معاف نہیں کروں
گی اس نے میری فیلنگس کے ساتھ کھیلا وہ کبھی میری زندگی میں ہم نے آیا تو اس کا منہ
نوچ لوں گی "وہ نفرت سے روتے ہوئے بولی۔
"کیا فائدہ یار میں نے تجھے
سمجھایا بھی تھا فیس بک ایک الگ دنیا ہے وہاں کوئی اپنا نہیں ہوتا استعمال کرتے ہیں
اوپر سے حاجی ہوتے ہیں اور حقیقت میں بہت کمینے ہوتے ہیں فیس بک بس فن کے لیے استعمال
کرنا چاہیے"حمیرا نے افسوس سے کہا۔
"مجھے کیا پتا تھا میں تو ہر
چیز کو سچ ہی ماننے لگی تھی سمجھتی تھی جیسی میں سچی ہوں ویسے ہی اگلا بھی سچا ہوگا
"وہ اپنے آنسو صاف کرتے ہوئے بولی۔
"وہ تو تیری سوچ ہے نا تو اچھی
ہے اس لئے سب کو اچھا سمجھ رہی ہو لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا کچھ اچھے لوگ بھی
ملتے ہیں لیکن اکثر برے ہی ہوتے ہیں" حمیرا نے اسے سمجھاتے ہوے کہا۔
"اب کیا کروں میں اس کے بغیر
نہیں رہ پا رہی قسم سے اتنا سر درد کر رہا ہے روتے روتے "وہ روتے ہوئے بولی۔
"پاگل ہو کیا سب دیکھ رہے ہیں تجھے مت رو تیرے آنسو اتنے فالتو ہیں کیا جو اس بے اس بے حس انسان کے لئے رو رہی ہو "فریحا سے تنبہا کرتے ہوئے بولی۔ کیوں کہ وہ دونوں کینٹن میں بیٹھی ہوئی تھیں۔
Nice novel so romantic
ReplyDelete