Ik Sitara Jo Kehkshan Ho Gia Romantic Novel by Rabeea Amjad
Ik Sitara Jo Kehkshan Ho Gia Romantic Novel by Rabeea Amjad
آکاش تم بھی ان کے ساتھ مل گئے ہو بہت
افسوس ہوا دیکھ کہ "- حیدر نے آکاش کے بولنے پر مصنوعی افسوس کا اظہار کیا -
"بلکل میں بھی ان کے ساتھ ہوں ۔۔۔۔بلکہ
یوں کہو کہ یہ میرا ہی مشورہ ہے "- آکاش نے اس کے علم میں مزید اضافہ کیا -
"اففف ظالم تم سے یہ امید نہیں تھی
۔۔۔۔تم مجھے دھوکا دے سکتے ہو یہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا "-وہ آنکھوں میں
شرارت سموئے بولا تھا انداز اسے تپانے والا تھا -
"چپ ابے ایکٹر ۔۔۔۔یہ فضول ڈائلاگز بھابی
کے سامنے بولنا تاکہ کچھ اثر بھی ہو ۔۔۔۔یہاں بولنے کا کوئی فائدہ نہیں "- اس
نے اس کی حیدر کو آنکھیں دکھاتے ہوئے کہا -
تم کنجوس انسان کبھی خوشی سے بھی ہاں
کر دیا کرو ۔۔۔الله بخشے میری دادی کو کہا کرتی تھیں کہ کم بالوں والے لوگ بہت کنجوس
ہوتے ہیں "- فارس نے اس کو چھڑتے ہوئے کہا جانتا تھا کہ وہ ہمیشہ کی طرح بھڑک
اٹھے گا -
"اوئے تمہاری یہ مرحوم دادی کتنےفرمان
جاری کر کے گئیں تھی ایک ہی بار سنا دے ۔۔۔۔اور ایک بات میری سمجھ میں نہیں آتی کہ
وہ ہر فرمان میرے حوالے سے ہی کیوں ہوتا ۔۔۔حالانکہ مجھے تو اتنی نیک روح سے ملنے کا
کبھی اتفاق بھی نہیں ہوا "- حیدر نے ایک ایک لفظ چبا چبا کر بولا تھا -آکاش اور
فرحان کا ہنس ہنس کہ برا حال ہو گیا تھا ان دونوں کی کھٹی میٹھی باتوں پر وہ اور فرحان
ہمیشہ ہنس ہنس کے بیک گراؤنڈ میوزک دیتے تھے بقول حیدر کے -
"بس یار اپنی اپنی قسمت ۔۔۔۔۔تمہاری قسمت
اتنی اچھی نہیں ہے کہ تمہیں ان سے ملنے کا شرف حاصل ہوتا "- فارس نے مصنوعی افسوس
کا اظہار کیا -
"مجھے ان سے ملنے کا کوئی شوق بھی نہیں
تھا ۔۔۔۔مجھ سے ملے بغیر اتنا کچھ کہہ گئیں میرے بارے میں اگر ملاقات ہو جاتی تو ان
کا کیا بھروسہ تھا مجھ پر دو تین کتابیں ہی لکھ جاتیں "- حیدر کا انداز صاف مزاق
اُ ڑانے والا تھا -
الله بخشے میری دادی کو کہا کرتی تھیں
کہ منہ پھٹ اور بدتمیزوں کے منہ کبھی مت لگا کرو اپنا ہی وقت ضائع ہوتا "- فارس
بھی کہاں ہار ماننے والوں میں سےتھا وہ جب تک اُ س کو مکمل زچ نا کر لیتا تھا اس کو
چین نہیں ملتا تھا-
"تمہاری دادی اگر مر نا گئی ہوتی تو آج
میں ان کا قتل ضرور کر دیتا ۔۔۔۔پھر چاہے مجھے پھانسی ہی کیوں نا ہو جاتی "- حیدر
کی برداشت جواب دیتی جارہی تھی -
"بس کر دو یار کیا فضول کی ہانکتے رہتے
ہو تم لوگ ۔۔۔۔ آکاش نے بمشکل اپنی ہنسی پہ قابو پاتے ہوئے کہا-
"یہ ہانکتا ہمیشہ ۔۔۔میں تو بولتا
بھی نہیں "-فارس نے حیدر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا-