Marz E Ishq Ki Dawa Ho Tum Romantic Novel (Season 2) By Husn e Kanwal
Marz E Ishq Ki Dawa Ho Tum Romantic Novel (Season 2) By Husn e Kanwal
تو مجھے سوچ کبھی۔۔۔۔
یہی چاہت ہے میری۔۔۔۔۔۔۔۔
میں تجھے جان کہوں ۔۔۔۔۔
یہی حسرت ہے میری۔۔۔۔۔۔۔
وہ بیٹھ کر اپنے باپ کے گٹار پر یہی
دھن بجاکر گانا گاہ رہا تھا۔۔۔۔ وہ بھی اپنے باپ کی طرح نہایت خوش آواز تھا
یہ گانا شاہنزیب اپنی محبت کے لیے گایا
کرتا تھا۔۔۔۔آج وہ بھی یہی ریت نبھا رہا تھا۔۔۔۔۔
وہ اس گانے کو گاتے ہوئے پرانے وقتوں
کی یادوں میں کھو گیا تھا جب دادو اسے بار بار رمشاء کو دیکھنے کے لٸے اصرار کررہی تھیں۔۔۔۔
” بڑی دادو ۔۔۔میں نے کہا ناں۔۔۔۔اگر آپ کو پسند ہے تو ہاں کر
دیں۔۔۔سمجھیں۔۔۔ مجھے بھی پسند ہے“وہ قطعی انداز میں گویا ہوا۔۔۔۔
”ارے۔۔۔۔ایسے کیسے؟؟؟۔۔۔۔۔ تم خود جا
کر دیکھو ۔۔۔پھر ہاں کرنا ۔۔۔۔میرے لئے میرے زوہیب کی خوشی سب سے اہم ہے“ وہ بیڈ پر
لیٹے لیٹے بولیں۔۔۔۔
” بڑی دادو کبھی ایسا ہوا ہے آپ کی پسند مجھے پسند نہ آئی ہو۔۔۔
میں نے کہہ دیا نا آپ ہاں کر دیں“
” نہیں تم اسے دیکھ کر آؤ گے۔۔۔۔ پھر بات کریں گے “دادو نے اسے
باربار رمشاء کو دیکھ کر آنے پر زور دیا۔۔۔
” کیا ہوا ہیرو ؟؟؟۔۔۔۔آج گٹار پکڑ کر
خوب گانے گائے جارہے ہیں۔۔۔۔رمشاء اتنی اچھی لگ گٸی کیا کہ ایک لمحہ کی جدائی بھی اب برداشت نہیں ہو رہی ؟؟؟“دانیال اس کے برابر
میں آکر بیٹھتے ہوئے اسے چھیڑنے کی نیت سے بولا تھا ۔۔۔۔یہ نئی نسل صورتوں پہ مرنے
لگی ہے پر ہم بزرگ صورت کہاں دیکھتے ہیں، دیکھنے کو اور بہت کچھ ہوتا ہے، بہت پرکھنا
پڑتا ہے..... اور تمہیں کیا لگتا ہے، تمہارا رشتہ آیا اور میں نے جھٹ ہاں کر دی.....
تم بوجھ نہیں ہم پہ..... جان ہو ہماری....
بہت سوچ بچار کی، بہت جانچ پڑتال ہوئی پھر ہاں کی گئی.
پہلے تو تمہیں کوئی اعتراض نہ ہوا، اب
نادان سہیلیوں کی سن کر اپنا برا حال کر لیا.