Tere Naam Pe Aa Ke Haare Hain Ebook By Noor E Arooj

Tere Naam Pe Aa Ke Haare Hain Ebook By Noor E Arooj

Tere Naam Pe Aa Ke Haare Hain Ebook By Noor E Arooj

السلام علیکم!

کتاب نگری اپنے ای۔بک ریڈرز کیکئے لایا ہے عید سپر سیل آفر ،محبت کے نئے رنگوں کے ساتھ جہاں محبت زادوں کی کہانی اپنےپڑھنے والوں کا دل موہ لے گی۔ نیو ایڈیشن کے ساتھ

تیرے نام پہ آکےہارے ہیں

نورِ عروج

#Age_difference

#Revenge_based

#Soft_Romance_novel

Glimpes of Novel👇

"کہا تھا ناں ماہ ہار سے کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا، آپ کے سامنے اپنا دل اور جان ہار دیا ابتسام بلوچ نے لیکن محبت کی اس جنگ میں اب کی بار داؤ پر میری زندگی لگی ہے اس بار آپ کو جیتنے نہیں دوں گا" خیالوں کی دنیا سے نکلتے اس کے قریب گھٹنوں کے بل بیٹھا، ماہ نور کا صبیح چہرہ نرمی سے چھوتے اپنا عزم دہرایا۔

"ہارنے کے لیے تیار ہوجائیں مسز ابتسام بلوچ، کیونکہ آپ ہاریں گی تو مجھے پائیں گی اور اگر میں جتیوں گا تو آپ میری ہوجائیں گے اس کے علاوہ تیسرا کوئی راستہ نہیں ہے آپ کے پاس" نرمی سے اس کی ٹھوڑی پر چھاپ چھوڑے گنگنایا۔

گر بازی عشق کی بازی ہے

جو چاہو لگا دو ڈر کیسا

گر جیت گئے تو کیا کہنا

ہارے بھی تو بازی مات نہیں

"یار ماہ ایک ہی دل اور ایک ہی جان ہے یار میرے پاس" معصومیت سے اس کے قریب آتے بولا تو ماہ نور نے حیرت سے اسے دیکھا جیسے پوچھ رہی ہو تو؟

"تو میں نے کب کہا آپ کے پاس ایک سے زیادہ دل اور جان ہیں؟" ماہ نور نے آج تک جتنی سیدھی زندگی گزاری تھی ابتسام نے اسے اتنا گھما ڈالا تھا۔

"نہیں مطلب یار کتنی بار لیں گی؟ دل لے چکی ہیں جان بھی لیں گی کیا؟" دل پر ہاتھ رکھتے عاشقانہ انداز میں بولا تو ماہ نور نفی میں سر ہلا گئی۔

"سردار سائیں آپ کا کچھ نہیں ہوسکتا، فالتو باتیں کرنے میں آپ کا کوئی ثانی نہیں ہے" ماہ نور اس کے سر پر چت لگاتے باہر کی سمت بڑھ گئی۔

Glimpes of Novel

👇👇👇👇

"ہم کیوں ڈریں گے آپ سے؟ ہمارے سامنے پلے بڑھے ہیں آپ اور ہم سے چھوٹے بھی تو ہیں اتنے زیادہ" ماہ نور نظریں چراتے بولی اس کے جواز پر ابتسام نے بامشکل اپنے قہقے کا گلا گھونٹا۔

"سہی میں بہت چھوٹا ہوں میں آپ سے" ابتسام بولتا اس کے اوپر جھکا، اس کے دونوں بازو ماہ نور کے دونوں اطراف میں رکھے تھے۔ اس کے چوڑے وجود کے سامنے ماہ نور کو اپنا آپ گم ہوتا دکھائی دیا۔ اس نے ایک دم سہم کر ابتسام کو دیکھا۔ جو اگلے ہی پل سائیڈ ٹیبل سے اپنا موبائل پکڑ کر واپس اپنی جگہ ہوچکا تھا۔ لبوں کے گوشوں میں مسکراہٹ صاف جھلک رہی تھی۔

"کوئی کہہ رہا تھا انہیں مجھ سے ڈر نہیں لگتا" شرارت سے پُر لہجے میں بولتا وہ ماہ نور کو شرمندہ سا کر گیا۔

"وہ۔۔۔ وہ میں تو۔۔۔" ماہ نور کو سمجھ نہیں آیا کیا صفائی دے کیونکہ ڈر تو اسے سچ میں لگا تھا۔ ابتسام اس کی حالت سمجھتا دلکشی سے مسکرا دیا۔

"آپ سو جائیں میں باونڈری بنا دیتا ہوں فکر مت کریں ابتسام بلوچ ماہ نور بلوچ کو نقصان پہنچانے سے پہلے مرنا پسند کرے گا، یقین ہے ناں اپنے ابت پر؟" ابتسام سنجیدگی سے بولا تو وہ سر ہلا کر آنکھیں موند گئی۔۔۔۔۔۔

💫💫💫💫💫💫

نورعروج کے قلم سے لکھا جانے والا یہ شاہکار ناول آرڈر کرنے کیلئے ابھی ہم سے رابطہ کریں۔۔۔

Orginal Price/550

After Discount AvailablePrice/400

To order these ebooks

jazz cash

easypaisa

👇👇👇

03357500595

آفیشل پیج پر بکنگ کیلئے 👇


2 Comments

Previous Post Next Post