Aye Mohabbat Alvida Tujhe Romantic Novel By Firdous Khokhar
Aye Mohabbat Alvida Tujhe Romantic Novel By Firdous Khokhar
وردہ زینب بنت شاہنواز خان
آپ کو حق مہر دس لاکھ روپے سکہ رائج الوقت کے عوض ، وجدان خان ولد شاہزیب خان کے نکاح
میں دیا جاتا ہے کیا آپ کو قبول ہے؟
نکاح خواہ کی آواز گونجی
۔
نکاح خواہ کے آنے سے کچھ دیر
قبل ہی عالیہ نے وردہ زینب کو سندھی کڑھائی والی چادر اوڑھا دی تھی ۔
نکاح خواہ کے بولوں نے وردہ
زینب نے دل کی دھڑکنوں کو اتھل پتھل کر دیا ہے ۔ یہ لمحہ ہی کچھ ایسا ہوتا ہے کہ مضبوط
سے مضبوط لڑکی بھی اک دفعہ جی جان سے کانپ جاتی ہے کیونکہ اب اس کی زندگی ہی نہیں بلکہ
پوری پہچان ہی بدلنے والی ہوتی ہے ، اب اس کا حقدار بدل جاتا ہے ۔ نکاح کے دو بولوں
کے بعد اسے اپنا وہ آنگن چھوڑنا پڑتا ہے جہاں اس نے آنکھ کھولی ہوتی ہے ، جہاں قدم
اٹھانا سیکھا ، بولنا سیکھا ، جہاں ماں باپ بہن بھائیوں سے لاکھ لاڈ لڑائے آج وہ سب
چھوڑنے ایک اجنبی کے ساتھ ، اجنبی لوگوں اور اجنبی گھر کے طرف چل پڑتی ہے ۔ اور یہ
آسان نہیں ہوتا ۔ آنے والی زندگی کیسی ہو گی کیسی نہیں ہزار سوچیں دل و دماغ پر حاوی
ہوتی ہیں اوپر سے سب کو چھوڑنے کا درد الگ ۔۔۔