Churiyan Romantic Novel (Season 2) By Malik Gulsher Khan
Churiyan Romantic Novel (Season 2) By Malik Gulsher Khan
ڈیڈ ہم کل گھومنے جاے گے سب سہی ہے نہ
اور ڈیڈ اس بار میں بہت ساری چوڑیاں بھی لوں گی پچھلے بار بھی ماما نے منع کردیا تھا
ڈیڈ ماما کو چوڑیوں سے اتنی نفرت کیوں ہے کیا ماما کی زندگی میں چوڑیاں کوئی خاص اہمیت
رکھتی تھی بتاے نہ ڈیڈ سوہا آج پھر سے ضد کرنے لگی تھی سوہا سالار سے چھوٹی تھی اور
سب کی بہت لاڈلی بھی تھی اس کا بھی شوق بلکل شیال جیسا تھا یہ بھی ویسے ہی چوڑیوں کی
دیوانی تھی جیسے کے شیال آج سے چالیس پچاس سال پہلے تھی اسے کہی چوڑیاں نظر آجاتی تو
وہ تو بس شیال کی طرح سے پاگل ہوجاتی تھی
وہ دیوانگی کی حد تک چوڑیوں سے محبت
کرتی تھی مگر شیال اس کی دیوانگی سے بہت ڈرتی تھی اس نے پھر کبھی وہ چوڑیاں اپنے ہاتھوں
میں نہیں پہنی تھی یہ آج بھی چوڑیاں کے نام سے خوفزدہ ہوجاتی تھی اسے آج بھی کل کی
ہی طرح سے یاد ہے جب بیس اکیس سال پہلے میر ہادی نے اس کے ہاتھوں کو دبا کر چوڑیاں
توڑی تھی اور اس کے بعد اسے دھمکی بھی دی تھی کے وہ کبھی زندگی میں چوڑیوں کا نام بھی
نہیں لیے گی مگر آج وہ ہی محبت وہ ہی چاہت وہ دیوانگی اس کی بیٹی میں تھی وہ ماں کا
دوسرا عکس تھی ایسے لگتا تھا جیسے پھر سے شیال ملک کا جنم ہوا ہو وہ بلکل ماں کی دوسری
کاپی تھی