Dua E Ishq Romantic Novel By S Marwa Mirza

Dua E Ishq Romantic Novel By S Marwa Mirza

Dua E Ishq Romantic Novel By S Marwa Mirza

Novel Name : Dua E Ishq
Writer Name: S Marwa Mirza
Category : ROMANTIC NOVELS,
Pages     :   1482

ناول: دعائے عشق

تحریر: ایس مروہ مرزا

سٹوری لائن:

Spiritual, patriotic,Friendship based.

Czn based,full of Suspense, love, Rumance and deep emotions

سنیک:-

 

گاڑی اس خوبصورت گھر کے عقب میں بنے اوپن پورچ کی جانب روکتا وہ ناصرف خود گاڑی کا ڈور اوپن کرتا نکلا بلکہ گھوم کر جب نیلم کی جانب آیا تو اسکی طرف کا ڈور اوپن کیے اپنا ہاتھ بڑھائے، فی الحال آنکھیں بند کرنے کے تقاضا کیا جس پر وہ پہلے تو مسکرائی اور پھر جذب سے آنکھیں موند کر اپنی ہتھیلی، مبین عارض سکندر کے پھیلے ہاتھ میں دیتی اسکے باہر لانے پر اپنا خوبصورت لباس سنبھالتی نکلی۔

اپنی بند آنکھوں سے بھی وہ مبین کے روبرو کھڑا کرنے پر متبسم تھی کیونکہ وہ ساحر خوشبو جہاں نیلم کا دامن گھیر چکی تھی وہیں چہرے تک پہنچتی مدھم آسودہ سانسوں کی رسائی اسے بتانے کو کافی تھی کہ وہ یوں دم سادھ کر مبین کے روبرو کھڑی اسکی خوبصورت سنہری آنکھوں کا واحد مرکز ہے۔

یہ سوچ ہی اتنی معتبر تھی کہ قوس و قزح کے سارے رنگ اس کے خوبصورت چہرے پر بکھر گئے۔

پھر یکدم شدت اوڑھتی ٹھنڈک، کسی دھڑکتے ہوئے قرین تر حصار پر اکسا رہی تھی۔

"یوں بند آنکھیں کروا کے آپ مجھے اپنا وہ چہرہ اور تاثرات دیکھنے سے محروم کر رہے ہیں جنکو دیکھنے کے لیے میں نے آج کے اس لمحے تک پہنچنے کے لیے سانس سانس انتظار کیا ہے"

وہ جس جانب مبین کے بے حد قریب کھڑی تھی، ٹھیک اسی سمت آسمان پر پوری آب و تاب سے چمکتا چاند، اونچے نیچے درختوں کی اوٹ سے اپنی چاندنی پھیلانے میں مصروف تھا، اور اسی چاند کی خوابناک روشنی میں اس لڑکی کے دودھیا چہرے پر بکھرا ہوا گلال، جھجک اور بے چینی نہایت حسین تھی۔

"آپ سے زیادہ یہ بے تابی مجھے لاحق ہے نیلم، میرے ساتھ چلیں تاکہ آپ دیکھنے سے زیادہ اس جگہ کی مہک کو محسوس کیے مانوس سا احساس پائیں"

وہ اسکا ہاتھ تھامے چل پڑا تھا، جیل میں دمکتا ہوا سبز اور نیلا پانی ، منصوعی قمقموں، رنگ برنگی روشنی سے ٹمٹماتی لڑیوں اور حقیقی چاند ستاروں کے سائے میں چمکیلا ہو گیا تھا۔

پھر وہاں تیرتا ہنس کا وہ جوڑا جسکی سفیدی، آسمان پر جابجا بکھرے بادلوں سے زیادہ معطر تھی، جنکی چمک، دمکتے چاند ستاروں کو مات دے رہی تھی۔

"یہ خوشبو میں نے پہلے بھی محسوس کر رکھی مبین، یہ کونسی جگہ ہے؟"

وہ اسکا ہاتھ مضبوطی سے تھامے، جس ماربل کی روش پر چل رہا تھا وہ اس موسم سرما کے پھولوں سے بھری تھی، ٹھنڈی تیز ہوا کے جھونکے جب نیلم کے چہرے سے ٹکرائے تو اسے اس فضا میں کہرام مچاتی مہک بالکل اپنے خوابوں جیسی لگی۔

نیلم کے پوچھنے پر وہ اسے جھیل آنے پر روکتا خود بھی رک چکا تھا۔

نیلم کے دل کی دھڑکنیں اسکا ساتھ تیزی سے چھوڑنے لگی تھیں جب مبین نے اسکا ہاتھ چھوڑا۔

اگلے ہی لمحے اپنی متذبذب سانسوں میں ، مانوس سی سانسوں کی حدت محسوس ہوتے ہی اس کی آنکھیں انجانے خوف کے باعث دھیرے سے کھلیں تو دکھائی دینے والے منظر نے اس کے دل و دماغ کو جکڑ کر رکھ دیا۔

وہ اس پر فدا ہوتے ہی اب سامنے متوجہ تھا جہاں وہ دنیا کی خوبصورتی ایک ہی جگہ لا کر مقید کر دی گئی تھی، وہ جھیل، وہ ہنس کا سفید موتیوں کی طرح دمکتا جوڑا، پھر نظر غیر ارادہ اٹھی تو لمبے گھنے ٹنڈ منڈ درختوں کی اوٹ میں چھپا پوری آب و تاب سے چمکتا چاند شہزادی کی بلائیں لیتا محسوس ہوا۔

وہ یہ سب دیکھ کر ، یہ منظر اپنے خوابوں سے نکل کر حقیقت بنتا محسوس کیے مبہوت ہو چکی تھی۔

کیا وہ مبین عارض سکندر کی طرح یہ سب منظر بھی اپنے نام کر چکی تھی؟ یہ سوچ ہی اسکا پورا وجود لرزا گئی۔

"ی۔۔۔یہ سب۔۔۔۔یہ سب تو میرا خواب تھا"

وہ شدید بے یقینی اور صدمے میں تھی، اسکی آنکھیں اس منظر پر آبدیدہ ہونے لگیں۔

"جو اب حقیقت بن کر آپکی ملکیت بن گیا ہے نیلم، یہ میرا بھی خواب ہی تھا"

وہ اسے یہ کہہ کر مزید رنجیدہ کر گیا، جس پر شادی مرگ کی سی کیفیت چھا گئی تھی۔

وہ کبھی اس خوبصورت جگہ کو تسخیر کرتی تو کبھی مشکور سی نگاہوں میں مبین عارض سکندر کو دیکھنے لگتی جسکی وارفتگی اپنی تمازت بکھیرنے میں شدت ملاتی تو نیلم کی پلکیں خود بخود جھک جاتیں۔

وہ اپنے اور مبین کے بیچ کا رہا سہا فاصلہ کاٹے اسکے نزدیک ہوئی اور یوں اس شخص کی مسرور آنکھیں دیکھیں جیسے وہ اسکی اپنی آنکھیں ہوں، نرم مسکراہٹ کو ہر لمحہ بکھیرتے ہونٹ پھر متذبذب ہو کر وہ نظریں جھکا بیٹھی۔

"آپ مجھے کسی دن شاک دے کر ہی مار ڈالیں گے، میں کیسے بیاں کروں مبین کے آپ کے ساتھ نے نیلم کو کس قدر معتبر کر دیا ہے۔ یہ سب تو میری خواہشوں سے کہیں بڑھ کر ہے، آپ ہی کافی تھے مگر اللہ نے مجھے آپ سے جڑی ہر مبارک شے سونپ دی۔ وہ سب خواب، وہ سارے جذبے مجھ گناہ گار پر تبھی اترے کیونکہ مجھے آپ جیسے پاکیزہ مرد کے لیے مقدس بنایا جانا تھا، آپ کے لائق بننے کے لیے نیلم کو نکھرنا تھا۔ دنیا کے ہر رنگ کو خود پر سے اتار کر آپکے رنگوں میں رنگنا تھا۔ مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میں آج اسی خواب میں کھڑی ہوں جس خواب نے مجھے ہمیشہ زندگی دی ہے"

آج مبین عارض سکندر صرف اظہار سننے کا تمنائی تھا اور جس طرح نیلم کے ہر انداز سے شدتیں جھلک رہی تھیں، اسے محسوس ہوا کہ آج اسے کچھ کہنے کی ضرورت ہی نہیں۔

لیکن شہزادی کے اس اعتراف کے بعد ، مبین عارض کے مسخور کن لمس نے اسے جکڑنے کی بھرپور کوشش کی تھی۔

"آپ خوش ہیں؟"

کس قدر عاجزی سے یہ سوال کیا گیا، ابھی وہ جواب دینے ہی لگی کہ محترم نے اگلا ستم کر دیا۔

"ہاں آپ خوش دیکھائی دے رہی ہیں، معتبر تو آپ نے مجھے کیا ہے نیلم۔ اس قدر آسانی سے مجھے مل گئیں جیسے دنیا کے وجود میں آتے ہی اللہ نے ہماری دو روحوں کو ایک کر دیا ہو۔ میں نے آپ سے عشق کیا تو مجھے قدرت کے حسن کا ادراک ہوا، مجھے پھول بھا گئے۔ مجھے خوشبوں پر یقین آنے لگا۔ یہ صرف آپ ہیں نیلم جس نے مبین عارض سکندر کو محبت کرنا اور نبھانا سیکھایا۔ میں نے جب آپکو شہزادی مانا تھا تب اک خوف تھا کہ کہیں اس شہزادی کی کہانی لکھتے ہوئے مجھ سے کوئی خطا نہ ہو جائے، لیکن میں نے دعا کی کہ مجھے اتنا اختیار سونپ دیا جائے کہ میں اپنے کہے کا مان نبھا کر اس شہزادی کی کہانی خوبصورت بنا سکوں۔۔۔۔آج جب آپ میرے پاس اتنی پرسکون ہیں تو مجھے یقین آگیا کہ مبین عارض سکندر کی دعائے عشق واقعی عرش تک پہنچی تھی۔۔۔۔"

اس لڑکی کی جانب تکتے گھمبیر مگر مدہم لب و لہجے میں کہتے ہوئے اس نے اس کی بھیگی آنکھوں اور یاقوتی ہونٹوں پہ  نظر ڈالتے ہوئے دایاں ہاتھ بڑھایا اور اس کے ہوا سے لہراتے بالوں کی لٹ کو چھوا تو اس کے بے اختیار کرتے الفاظ کی شدت اور کئی آنکھوں کے اسیر کرتے لمس پر ہر ہوش گنوائے اسے کئی ثانیے تکتی ہی رہ گئی۔

پھر جب وہی ہاتھ ان نرم عارضوں کو چھوئے، ملائم ہونٹوں تک پہنچا تو اچانک وہ ہوش میں آتی اس کا ہاتھ جکڑ بیٹھی۔

وہ اسکی بے تابیوں سے گھبرا کر اسکے روبرو سمٹنے لگی تو مبین نے اسے حصار میں زرا گہرائی سے سموئے ناکام کرتے ہوئے جن محبت پاش نظروں میں لیا وہ اس شخص کی بے لوث چاہ کے آگے اسی لمحہ بے بس ٹھہرا دی گئی۔

"ہم جیسے محبت کرنے والوں کا وصل یقیناً ویسا ہی ہو گا، جیسے ایک پاک روح درگاہ میں گھٹنوں کے بل جھک جاتی ہے. کیا خیال ہے آزما لیا جائے پھر"

وہ جو مزید سننے اور سہنے کی ہمت یہیں ختم محسوس کیے کچھ لمحے سانس روکے اسکے اگلے جملے کی منتظر تھی، وہ اس لڑکی کے اس زور آور ستم پر خطرناک تو ہوا ہی ساتھ اسکی انہی بوجھل آنکھوں پہ جھکا اور باری باری انہیں اپنے لمس سے مہکاتا مزید بے تاب و بے قرار کر گیا۔

"ت۔۔تو۔۔م۔۔مجھ سے واقعی ملنا چاہتے ہیں آپ آج؟"

وہ جو اسکے یوں ہر طرح سے حواس قابو کرنے پر اتر آیا تھا، نیلم کی جھکی پلکیں اٹھیں تو اسکے ہونٹوں سے ادا ہوئے اس پرسوال جملے پر مبین کا دل ایسے سوال کو کرنے کی ہمت رکھتی شہزادی کو سراہ اٹھا۔

اس نے جی بھر کر اسکی اور تکتے ہر طرح کی ستائش کھوجتے ہوئے ہارٹ بیٹ مس ہوتی محسوس کی۔

"ہمارا تعلق روحی اور قلبی ہے نیلم، آپ تو میرے دل تک جھانک بیٹھی ہیں، واضح ہے کہ آج یہ اہتتمام ہماری زندگی کے خوبصورت آغاز کے لیے ہی کیا گیا ہے"

اب کی بار سادگی سے اعتراف کیا مگر وہ بے باک ہو جاتی نگاہیں اور پرشدت جملے نیلم کو کمزور کرنے پر تلے تھے۔

"لیکن۔۔۔۔"

نیلم نے ان نظروں کا مفہوم سمجھتے ہوئے الجھ کر چہرہ موڑا تو خوبصورت دو منزلہ اس سادہ مگر بہت خوبصورت فارم ہاوس پر نگاہ پڑتے ہی وہ اس ایک اور حسین منظر میں جا سمٹی، اسکی آنکھوں میں بے اختیار شدت بھری خوشی جگمگائی۔

Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
They write romantic novels,forced marriage,hero police officer based urdu novel,very romantic urdu novels,full romantic urdu novel,urdu novels,best romantic urdu novels,full hot romantic urdu novels,famous urdu novel,romantic urdu novels list,romantic urdu novels of all times,best urdu romantic novels.
Dua E Ishq Romantic Novel By S Marwa Mirza is available here to download in pdf form and online reading.
Click on the link given below to Free download Pdf
Free Download Link
Click on download
give your feedback

ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
 اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں  👇👇👇
 


Direct Link


Free MF Download Link


FoR Online Read

ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا ۔ شکریہ

4 Comments

  1. Thankooo Apiiii sooo muchhh
    Muntazir rehti hon apky novels k liay

    ReplyDelete
  2. ❤️❤️❤️

    ReplyDelete
  3. Zaberdestttt👍👍
    کمال ہے ناول۔۔۔۔🥰🥰🥰

    ReplyDelete
  4. Waiting for season 2 of Rahat e Rooh plz jaldi Karen Apiii

    ReplyDelete
Previous Post Next Post