Tujhe Kho Kar Paya Romantic Novel By Abida Z Shiren
Tujhe Kho Kar Paya Romantic Novel By Abida Z Shiren
مگر شاہ زین بھی اس کی طرح اکڑو مشہور
تھا وہ دعا کی طرف توجہ نہ دیتا. بلکہ وہ سامنے آتی تو اس کی طرف دیکھ کر ماں سے کہتا
اماں میری منگنی کسی خوبصورت سی لڑکی سے کرتی کیا دیکھا ہے اس بدشکل دعا میں. نہ کشش
نہ حسن.
ماں ڈانٹ کر کہتی خبردار جو میری بیٹی
کو بدشکل کہا تو چاند کا ٹکڑا ہے میری بچی.
وہ ہنس کر طنزیہ اس کی طرف دیکھ کر کہتا
اچھا مجھے تو یہ چاند کہیں سے نظر نہیں آ رہی ہے. اچھا چاند کے اندر جو بدنما داغ ہیں
اس سے تشبیہ دے رہی ہیں. وہ سر پکڑ کر کہتا پتا نہیں میری لاہف کیسے ایک بدشکل چڑیل
کے ساتھ گزرے گی. کاش کوئی مجھے اس چڑیل سے بچا لے.
دعا دل میں دکھ لیے اٹھ کر کہتی اپنی
شکل دیکھی ہے کھبی. کوئی لڑکی تم سے شادی پر تیار نہ ہو. تمھارے ساتھ تو سامنے جاتی
جوان ملازمہ شمیم سے چلا کر بولی ادھر آ شمو بتا کیا کوئی لڑکی اس بندے سے شادی پر
راضی ہو سکتی ہے.
شمو پریشان ہو کر بولی جی ججی. وہ ہکلاتے ہوئے بولی. جی ہو سکتی ہے.