Aik Din Ki Kahani Romantic Novel By Sammi AR
Aik Din Ki Kahani Romantic Novel By Sammi AR
مجھے نہیں کرنی شادی آپ ایسا کیسے کرسکتی
ہیں میرے ساتھ؟ ابو آپ سمجھائیں امی کو پلیز"طاہرہ بیگم سے بات کرتے وہ فاروق
صاحب کی طرف مڑ کر بولی جو کپ لبوں سے لگانے والے تھے
جنہوں نے پہلے ایک نظر اپنی بیگم پر
ڈالی جو اسے سخت اور بڑے ہی غصے بھری انداز میں دیکھ رہی تھی
اور پھر تانیہ کو دیکھ کر کندھے اچکائے
اور چائے پینے لگے
"لڑکا اچھا ہے, نہیں بلکہ بہت اچھا ہے
اس کی ماں کو تم پسند آگئی تھی جب ہم پچھلے ہفتے راہمہ کی شادی میں گئے تھے ۔ پتا ہے
تمہیں پوچھتے پوچھتے وہ آج یہاں آئی تھی"طاہرہ بیگم کے کہنے پر جیسے پوائینٹ مل
گیا
"وہ خود ملنے آئی تھی نا ان کا بیٹا تو
نہیں جو آپ کب سے کہہ رہی ہیں کہ اچھا ہے بلکہ بہت اچھا ہے ۔ امی آپ خود اس سے ابھی
تک نہیں ملی اور مجھ سے کہہ رہی ہیں کہ میں اس سے شادی کے لیے ہاں کردوں جو شادی سے
پہلے مجھ سے ملنا بھی نہیں چاہتا"تانیہ کے کہنے پر طاہرہ بیگم نے ٹھنڈی آہ بھری
اور اپنے شوہر کو دیکھا جنہوں نے تھوک
نگلتے ہوئے کپ رکھا
"وہ ٹھیک کہہ رہی ہیں بیٹا لڑکا بہت اچھا
ہے"وہ بولے اب کی بار بیٹی نے گھورا تو انہوں نے بیوی کو دیکھا
اور دل ہی دل میں دعا کی کہ ان دونوں
کا غصہ کم ہوجائے پر وہ دونوں بلکل ایک جیسی ہی تھی
غصے کی تیز اور ضدی
"وہ تم سے ملنا نہیں چاہتا اس لیے کیوں
کی اس کی سوچ اچھی ہے وہ اپنی ماں کی ہر بات مانتا ہے اور پتا ہے ان کی جو بڑی بہو
ہے وہ بھی سانس کے ساتھ ساتھ اپنے دیور کی بھی بہت تعریف کررہی تھی"انہوں نے اس
امید میں ایسا کہا جیسے وہ مان جائیگی
"یہی،"اس نے چھٹکی بجھاتے ہوئے انگلی
سے اشارہ کیا جیسے یہ "بات" اس کے سامنے "کھڑی" ہو
"یہی تووہ اپنی ماں کی ہر بات مانتا ہے امی آپ ڈرامے تو دیکھتی ہیں تو سمجھ لیجیے ان کا بیٹا کیسا ہوگا"وہ ان کے پاس جاکر صوفے پر بیٹھ گئی کیوں کہ وہ جب سے آئی تھی کھڑی ہی تھی