Mere Sham O Sehar Romantic Novel By Hina Kamran
Mere Sham O Sehar Romantic Novel By Hina Kamran
"کون ہو تم اور کیا چاہتے ہو مجھ سے؟"
"ذیادہ کچھ نہیں صرف ایک کانٹریکٹ۔"
"کیسا کانٹریکٹ؟"
طلسہ کے اردگرد خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگیں۔ بازل مبہم سا مسکرایا۔
"لائف ٹائم کانٹریکٹ۔ تمہاری لینگوج میں نکاح۔"
طلسہ کے تو گویا ان لفظوں پر چھت سر پر گری تھی۔
"کیا بکواس ہے یہ۔ حوش میں تو ہو تم۔کیا کہہ رہے ہو میری شادی
تو۔۔۔"
کہتے کہتے وہ یکدم رکی تھی۔ اس کی تو شادی ہونے والی تھی صہیب
کے ساتھ۔اور وہ یہاں ہے تو یعنی شادی نہیں ہوئی۔مطلب بدنامی و رسوائی، شرمندگی و ندامت۔اسے
اپنے پاپا کی جھکی نظریں دکھنے لگیں۔ ماما کا روتا ہوا چہرا نظر آنے لگا۔ لوگوں کی
باتیں طرح طرح کے الزمات،چہ میگوئیاں،خاندان کے لوگ اور صہیب،اس کا کیا ری ایکشن ہوگا۔
وہ سیاہ فیوچر کو سوچ کر کپکپانے لگی۔ وہ سب برداشت کرسکتی تھی لیکن اپنے پاپا ماما
کی انسلٹ ہرگز برداشت نہیں کرسکتی تھی۔ بازل بڑے غور سے اس کے چہرے کے تاثرات نوٹ کررہا
تھا۔لوہا گرم تھا وار نے صحیح اثر کرنا تھا سو اس نے وار کیا۔
"نکاح کرنا ہوگا تمہیں مجھ سے۔اگر ایسا کرو گی تو تمہاری بہن
صحیح سلامت گھر پہنچ جائے گی دوسری صورت میں مجھے تمہیں ایسے ہی رکھنے میں کوئی پرابلم
نہیں ہے اور زرین کو عبد کو دینے میں۔" اس نے اپنے دوست کا حوالہ دیا.
"اب فیصلہ تمہارا یے اور میں جانتا ہوں تم ذیادہ ذہین ہو اپنا
نہ سہی اپنی بہن کا تمہیں بہت خیال ہے۔"
بازل کی دھمکی اس کا چہرہ سرخ کر گیا۔
"سوچ لو تم دونوں گھر سے دور ہو۔ کیا بیت رہی ہوگی تمہارے گھر
والوں کے دل پر۔"
طلسہ کے دل میں آگ لگی۔ وہ جارحانہ انداز میں اس کی
طرف بڑھی اور اس کا گریبان پکڑ کر جھنجھوڑ دیا۔
"بکواس بند کرو اپنی۔ اور اگر اب اپنی گندی ذبان سے میری بہن
کا نام لیا تو اچھا نہیں ہوگا۔ اکیلی ہوں تو کمزور مت سمجھو مجھے۔ تم جانتے نہیں میری
پہنچ کہاں تک ہے۔"