Sunehry Moti Novel Free Pdf By Bint E Shah Jahan Ali
Sunehry Moti Novel Free Pdf By Bint E Shah Jahan Ali
عریشہ تم سے شادی اس لئے کی تھی کہ تمھارے ساتھ ڈھیر ساری
باتیں کر سکوں شاہنواز روٹھے ہوئے لہجے میں بولا
اچھاااا جی عریشہ مسکرا تے ہوئے بولی
اچھا کی بچی اب تم بھی کھاؤ نہ شاہنواز عریشہ کو پراٹھا کھلاتا
ہوا بولا
میں کھا لوں گی نہ آپ کھائیں عریشہ منہ بنا کر بولی
لوگ کام چور ہوتے ہیں اور میری بیوی کھانا چور ہے شاہنواز
دوسرا بائیٹ عریشہ کو کھلاتے ہوئے بولا
شاہنواز آپ بہت بدتمیز ہیں عریشہ شاہنواز کے کھانا چور کہنے
پر غصے سے بولی
ہاہاہا میں تو اس سے بھی زیادہ بدتمیز ہوں پر تم سے ڈر لگتا
ہے کہیں غصے میں میرا سر شر نہ پھاڑ دو شاہنواز ایک بائیٹ اپنے اور دوسرا عریشہ کے
منہ میں ڈالتا ہوا بولا
اچھی بات ہے ایسے ہی ڈرتے رہیں میں نے کبھی آپکو برا بھلا
نہیں کہا اور آپ مجھے پتہ نہیں کیا کیا کہتے رہتے ہیں عریشہ ایک بڑا سا نوالا شاہنواز
کے منہ میں ڈالتے ہوئے بولی
چوئی خود تو کھا نہیں سکتی اور مجھے کھلا کھلا موٹا کرنا چاہتی
ہو تاکہ میں تمھارے بابا کی عمر کا لگوں شاہنواز اتنے بڑے نوالے کو مشکل سے چباتے ہوئے
بولا
جی بلکل عریشہ مسکراتے ہوئے بولی
شاہنواز نے اپنا موبائیل اٹھایا اور عریشہ اسکا کوٹ لینے اوپر
گئی
آج جلدی آؤں شاہنواز کوٹ پہنتے ہوئے بولا
کیوں عریشہ نے تھوڑی حیرت سے پوچھا
عریشہ ویسے حد ہے کبھی تم بھی باقی بیویوں کی طرح بول دیا
کرو کہ اجی سنتے ہو آج جلدی آ جائے گا کہیں باہر جائیں گئے شاہنواز ناراض ہوتے ہوۓ بولا
لو جی اب اس بات پر بھی ناراض آپ کو نہ کوئی کام نہیں ہوتا
اس لئے بے تکی باتوں پر ناراض ہوتے رہتے ہیں عریشہ شاہنواز کے گال کھینچتے ہوئے بولی
آج آؤں جلدی شاہنواز معصومیت سے بولا
ہمممممم عریشہ سوچتے ہوۓ بولی