Ant Ul Hub Romantic Novel By Tara
Ant Ul Hub Romantic Novel By Tara
انکل سیدھی بات پر اؤں گا ۔لاریب کا ہاتھ مانگنے ایا ہوں پولیس
میں ہوں اور پاکستان میں رہتا ہوں ۔
دیکھو لڑکے ۔۔۔۔احان ۔۔۔،احان خان نام ہے ۔
ہم دیکھو احان اس کا رشتہ کہیں اور وہ چکا ہے سمجھو بات کو
۔
انک ابھی صرف رشتہ ہی تو ہوا ہے ۔رشتہ تو ٹوٹ بھی سکتا ہے
۔
نہیں ٹوٹ سکتا ۔ہم عزت دار لوگ ہیں ۔لوگ کیا کہیں گے ۔۔۔۔انکل
پلیز ٹرائی ٹو انڈرسٹینڈ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شایان کافی دیر سے گارڈ کو سمجھانے کی کوشش کر رہا تھا ۔اتنے
میں ظفر غصے میں اپنی پسٹل نکال کر گارڈ کے سر پر رکھتا ہے ۔جب کہہ رہیں ہیں کہ ضروری
کام ہے تو سنو ایک دفہ ۔چلو اؤ اب اندر پہلے ہی دیر ہو رہی ہے ۔
ادھر احان لاریب کی فیملی کو کنونس کر رہا تھا اور شایان لوگ
گھر میں داخل ہوتے ہیں ۔ویسے تو سب تھیک تھا لیکن ظفر کے ہاتھ میں پستول دیکھ کر سب
کو خطرے کی گھنٹی بجھتی ہوئی ضرور دکھ رہی تھی ۔
انکل پلیززززززز۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انکل پلیز پہلے ہماری بات
سنیں۔۔۔۔۔۔پیچھے سے اتا ہادی بولتا ہے ۔
اب تم کون ہو ۔۔
اس کو دیکھ کر ہمدانی بولتے ہیں ۔
ارے ہادی تم ۔۔۔ اس کے ساتھ شایان کو دیکھ کر لاریب اور بھی
چونک جاتی یے ۔
تم لوگ یہاں کیسے ۔
پاپا یہ وہیں ہیں جنہوں نے پاکستان بلایا تھا ۔
اووو اچھاا ۔
لیکن تم لوگ ۔۔ابھی وہ بول ہی رہی تھی کے ظفر جو ماتھے پر
بل ڈالے اندر اتا ہے ۔یہ کون ہےے ۔
ارے ظفر تم ۔ہمدانی اور لاریب کی ماں ظفر کو دیکھ کر چونک جاتے ہیں ۔