Zindagi Aa Raha Hoon Main Romantic Novel By Zaid Zulfiqar
Zindagi Aa Raha Hoon Main Romantic Novel By Zaid Zulfiqar
" میں کیا کروں ندا ؟؟ کوئی بھی لڑکی مجھے لفٹ نہیں کرواتی "
وہ منہ بسورے کہہ رہا تھا
" میری زندگی میں ایک تم واحد لڑکی تھی جو پھول کھلا سکتی تھی
لیکن تم بھی میری بہن بن گئیں۔ "
مصنوعی تاسف
" اب میں اکیلے کیسے کاٹوں گا اتنی پہاڑ جیسی زندگی ؟؟؟؟؟ "
وہ رو دینے کا تھا۔ سکرین پہ ندا قہقہے لگا رہی تھی
" یہ شکوے ایک ٹاپر لڑکے کے ہیں۔ تم تو ہر دلعزیز ہو میرے بھائی "
" دفع کرو اس ہر دلعزیزی کو "
اس نے ناک سے مکھی اڑائی
" جس کو دیکھو میرے دماغ کی بات کرتا رہتا ہے، کوئی میرے کومل
سے دل میں نہیں جھانکتا جس میں حسیناؤں کے لئیے پیار ہی پیار ہے "
" تو کہہ ڈالو کسی حسینہ سے "
مشورہ
" کیسے کہوں میری بہن ! ذرا جو غور سے دیکھوں تو گھورنے لگتی
ہیں، سیٹی ماروں تو سینڈل اتار لیتی ہیں۔ ہاۓ اللّٰہ کیا ہوگا میرا ؟؟؟؟ "
وہ ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ تھی
" اچھا دفع کرو مجھے، تم سناؤ، تمہیں مل گیا تمہارے خوابوں کا
شہزادہ ؟؟؟ تمہارا آئیڈیل ؟؟؟ تمہارا پرنس چارمنگ ؟؟؟؟ "
" آئیڈیل اتنی آسانی سے تھوڑی مل جاتے ہیں۔ وہ تو بہت خاص ہوتے
ہیں۔ صحیح وقت پہ قسمت انہیں آپ سے لا ملاتی ہے۔ پھر بس وہ ہی وہ ہوتے ہیں۔ آپکی ہر
پرائویسی ختم۔ نیندیں ان کی، خواب انکے، یادیں انکی۔۔۔۔۔ "
احمر نے برا سا منہ بنایا
" کہاں ملے گا تمہیں ایسا نگوڑ مارا رانجھا ؟؟؟ "
" کہیں تو ہوگا۔۔۔۔ "
وہ گنگناتے ہوئے بولی تھی۔