Jaan E Wafa | Damir & Hinza cute romantic love story | By Mahnoor Shehza...


"اے خوبصورت لڑکی رک نا"

وہ نشے کی حالت میں حِنزہ کو دیکھتا مسکرا کر کہنے لگا حِنزہ ایکدم گھبرا گئی

"مجھ سے دور رہنا"

وہ گھبرا کر ڈرتے ہوئے بولتی وہاں سے تیزی سے بھاگ گئی  وہ جتنا ہو سک رہا تھا اتنا تیز بھاگ رہی تھی اور آدمی بھی  اس کے پیچھے بھاگ رہا تھا حِنزہ کے چہرے پر خوف صاف واضح تھا بس وہ دل میں اللہ سے دعا مانگتی بغیر ادھر ادھر دیکھے بس بھاگ رہی تھی حِنزہ نے مڑ کر دیکھا وہ ابھی بھی اس کے پیچھے تھا حِنزہ سپیڈ مزید تیز کر گئی کہ اچانک کسی لوہے جیسے وجود سے ٹکرائی وہ شخص جو فون پر بات کررہا تھا کسی کے ٹکرانے سے ہاتھ ان بیلنس ہوا فون زمین پر جا گرا اس نے ایک نظر گرے فون پر ڈالی اور پھر سامنے موجود لڑکی کی طرف دیکھا اس سے پہلے کہ وہ گرتی اس شخص نے فوراً اسے تھام لیا تیز بھاگنے اور بھوکے ہونے کی وجہ سے حِنزہ کا سر چکرایا وہ جھولتی ہوئی سامنے موجود شخص کی باہوں میں آگئی اس آدمی نے اسے کسی شخص کے ساتھ دیکھا تو وہ الٹے قدم واپس چلا گیا۔

دامیر اسے اپنے باہوں میں پڑا دیکھ رہا تھا ایک پل کیلیے اس کی نظر اس حسین سراپے پر جم سی گئی مگر اگلے ہی پل وہ ہوش میں واپس آتا فوراً سے اسے سہارا دے کر اپنی گاڑی میں بٹھا گیا۔

"اس گاڑی کو بھی ابھی خراب ہونا تھا"

وہ غصے سے ٹائر پر پیر مارتا ایک نظر اس لڑکی پر ڈال کر بولا۔

"اور اب اس کا کیا کروں میں"

دامیر حِنزہ کو دیکھتے ہوئے الجھ کر خود سے کہنے لگا۔

دامیر کو یہاں کھڑے آدھا گھنٹہ ہوگیا تھا میکانک آکر گاڑی ٹھیک کرتا جا چکا تھا حِنزہ ویسے ہی بےہوش سیٹ پر بیٹھی تھی دامیر اس کے ہوش میں آنے کا انتظار کررہا تھا

حِنزہ آنکھوں پر جبنش کرتی سر پر ہاتھ رکھ کر ہوش میں آنے لگی وہ آہستہ آہستہ آنکھیں کھولنے لگی اور گاڑی میں خود کو موجود پاکر وہ خوفزدہ سی ہوئی اور اس نے نظر اٹھا کر سامنے گاڑی سے ٹیک لگائے شخص کی جانب دیکھا حِنزہ خوف سے باہر نکل کر اسے دیکھنے لگی

"کک۔۔کون ہو تم ہاں؟"

حِنزہ پہلے گھبرا کر پھر تھوڑا اونچا لہجہ اختیار کیے پوچھنے لگی دامیر نے گردن گھما کر دیکھا اس کی نظر اس کی سرمئی آنکھوں پر گئی

"دیکھو تم میرے ساتھ کچھ غلط نہیں کرسکتے ہو میں تمہیں پولیس میں بھجوا دوں گی"

حِنزہ غصے سے اسے دیکھتے ہوئے دھمکی دینے لگی اس کی بات پر وہ بس اسے دیکھتا رہ گیا

"لسن گرل دیکھو"

دامیر اس سے نارمل انداز میں بات کرنے کی کوشش کرنے لگا مگر حِنزہ نے بیچ میں ٹوک دیا

"کیا دیکھو ہاں تمہارے پاس اتنی بڑی کار ہے تم اچھے فیملی سے بیلانگ کرتے ہو تم کچھ بھی کرو گے ہاں؟؟"

وہ اس کی سنی ان سنی کرتی غصے سے بولی دامیر غصے سے چہرے پر ہاتھ پھیرنے لگا

"میں نے کچھ ایسا نہیں کیا اور نہ کرنا چاہتا ہوں ٹھیک ہے مجھے لگتا بےہوش ہونے کی وجہ سے دماغ گھوم گیا تمہاری وجہ سے پہلے میرا فون ٹوٹ گیا اور بیس منٹ ضائع ہوچکے ہیں اور میں مزید نہیں کرسکتا ہوں میں نے تمہاری مدد کی ہے اور تم ہو کہ مجھ پر چڑھی جارہی ہو ہاں"

دامیر جیب میں ہاتھ ڈال کر داڑھی پر ہاتھ پھیرتا ٹھہر ٹھہر کر غصے سے اپنی بات مکمل کرتا اسے بولا اس کے غصے پر حِنزہ گھبرائی اور دو قدم پیچھے ہوئی

"سوری وہ مجھے لگا کہ تم بھی میرے ساتھ ایسا ویسا کچھ کرنے والے ہو تو بس اس لیے"

حِنزہ فوراً سے اپنی غلطی سمجھتی اسے بولی جب دامیر سر کو خم دے گیا

"تم بتاؤ میں تمہیں چھوڑ دیتا ہوں "

وہ گاڑی کا دروازہ کھول کر اسے دیکھ کر کہنے لگا جس پر حِنزہ نے اسے دیکھا

"نو تھینکس مجھے میرے گھر کا ایڈریس پتہ ہے میں جاسکتی ہوں"

وہ کہتے ساتھ اپنی چادر درست کرتی ٹیکسی روکتی اس میں بیٹھ کر چلی گئی وہ اسے جاتا دیکھنے لگ گیا

"آز یو وش"


Post a Comment

Previous Post Next Post