Mohabbat Hain Aap Sarapa Glimpse Of Upcoming Novel

Mohabbat Hain Aap Sarapa Glimpse Of Upcoming Novel

Mohabbat Hain Aap Sarapa Glimpse Of Upcoming Novel

Kitab Nagri Proudly Presents Mohabbat Hain Aap Sarapa By Aliya Hussain 

Kitab Nagri Special

Posted SooN Only On Kitab Nagri

Who wanna read it

" کس کا رشتہ لائیں ہیں آپ لوگ ؟ ۔ " وہ بیٹھک سے نکل کر سیدھا حویلی کے اندر جا رہا تھا جب ڈرائنگ روم سے آتی آوازوں پر وہ نا سمجھی سے وہاں آگیا نام اس نے بخوبی سنا تھا مگر اسے لگا شاید اسے سننے میں غلطی ہو گئی ہو ۔

" آورش زہرہ کا ۔ " اسے دیکھ کر وہ لوگ بے ساختہ کھڑے ہوگئے کیونکہ وہ سیدھا بیٹھک سے یہاں آیا تھا تو کندھوں پر بھاری شال اور سر پر سرداری کی پگ موجود تھی جو اس کی شخصیت کو ابھار رہی تھی اور اس کے رعب دار شخص ہونے کا پتا دے رہی تھی ۔

ان کی بات سن کر یونس کے ماتھے پر بل پڑے مٹھیاں سختی سے بھینچ کر اس نے اپنے غصے کو دبایا کیونکہ وہ گاؤں کا سردار تھا اور وہ لوگ اس کے گھر میں کھڑے تھے اس پر ان کا احترام لازم تھا ۔

" ماسی سائیں ۔ " اس نے لوازمات لاتی ماسی سائیں کو دیکھا جو اس کی سخت آواز پر گڑبڑائیں ۔

" مہمانوں کی خاطر میں کوئی کمی نہیں رہنی چاہیئے ۔ " وہ سنجیدگی سے ان سے کہتا باہر کی طرف بڑھا جب نظر دروازے کے اوٹ میں کھڑی آورش پر پڑی ۔

" اور رشتہ ۔ " شعیب نے بے تابی سے پوچھا تھا ۔

یونس کے قدم اس کی بات پر تھمے اس نے ناگواری سے مڑ کر اس لڑکے کو دیکھا ۔

" وہ نہیں ہو سکتا ۔ " وہ لب بھینچ کر بولا تھا ۔

" کیوں ۔ " ؟ شعیب کو اس کی بات پسند نہیں آئی تھی ۔

" کیونکہ آورش سردار سائیں کی بیوی ہے یہ سردار یونس بلوچ ہیں ہمارے گاؤں کے سردار آپ لوگ شاید شہر سے ہیں لگتا ہے معلوم نہیں آپ لوگوں کو ۔ " ماسی سائیں نے اس کے چہرے پر پھیلے تاثرات دیکھ کر رسانیت سے بات سنبھالی ۔

ان کی بات پر ان لوگوں نے شعیب کو دیکھا جو گڑبڑا گیا ۔

" ہاں مجھے معلوم تھا آورش نے بتایا تھا مگر صرف نکاح ہوا ہے اور طلاق بھی تو ہو سکتی ہے نہ ۔ " اس نے بے تکلفی سے آورش کا ذکر کیا تھا جو حویلی کے مکینوں کو ناگوار لگا تھا ۔

افق نے شکایتی نظروں سے آورش کو دیکھا جو اپنے سائیں کے غصے کے ڈر سے ناخن دانتوں سے کاٹ رہی تھی چہرے پر بوکھلاہٹ تھی اس نے بھی شعیب کی بات پر شعیب کو گھورا ۔ بس نہیں چل رہا تھا اس چھچھورے کے سر پر اپنی چپل بجائے وہ ۔

یونس نے شعلہ بار نظروں سے شعیب کو دیکھا اسے سخت ناگوار لگا تھا آورش کا ذکر اس انجان لڑکے کے منہ سے سن کر ۔

" سائیں ۔ " آورش نے معصومیت سے اسے پکارا ۔ " سائیں اس چھچھورے کی بات میں آپ کو بتاتی ہوں ۔ " وہ جھٹ سے کہتی ڈرائنگ روم کے اندر داخل ہوئی ۔

ناول ۔ محبت ہیں آپ سراپا

رائٹر ۔ عالیہ حسین




Post a Comment

Previous Post Next Post