"یہ کیا کررہے ہیں
آپ" وہ گھبرانے کے باوجود چیخی تھی۔
"ششش۔۔۔۔۔"
آرزم نے اپنی شہادت کی
انگلی اسکے بھرے بھرے سرخ ہونٹوں پہ رکھی تھی اور اسے چپ رہنے کا اشارہ کیا تھا۔۔
"میں۔۔۔میں نے آپ کو اجازت
نہیں دی ہے کہ آپ مجھے چھوئیں "
وہ اسکی انگلی کو غصے سے
دانتوں میں دبا کر ضبط سے بولی تھی جبکہ آرزم کو جیسے کسی چیز سے فرق ہی نہیں پڑتا
تھا۔۔یہاں تک کے اسکی انگلی اسکے دانتوں میں دب کر سرخ ہوچکی تھی مگر اسے کب پراوہ
تھی وہ تو بس اسکی آہستین کو اوپر کرنے میں زورو شور سے مگن تھا مگر جب وہ کہنی سے
اوپر نہیں ہوئی تو وہ اٹھ کر ڈریسنگ ٹیبل کی ڈرا سے قینچی نکال کر لایا تھا اور اب
سامنے بیٹھا اسکی آہستین کو شروعات سے ہی کاٹنے لگا تھا۔
"ی۔۔یہ کیا کررہے ہیں آپ،
م۔منع کیا نا آپ کو" وہ اسکو اپنے بلکل قریب دیکھ کر گھبرا کر بولی تھی اوپر
سے اسکا عمل، وہ کیوں سرے سے اسکی آہستین کو کاٹ رہا تھا۔
"اول کہ تم مجھے روک نہیں
سکتیں ، دوم میں تمہارا شوہر ہوں ، سوئم کہ میرا تم پر پورا حق ہے ، شاپنگ دیکھ کر
تو سمجھ ہی گئ ہوگی کیونکہ وہ شاپنگ ایک ہسبینڈ کے سوا کوئی کسی لڑکی کے لیے نہیں
کرسکتا ، مسسز آرزم"
وہ جتاتے ہوئے انداز میں
کہتا اسے بہت کچھ باور کرواچکا تھا وہ یکلخت ساکن بیٹھی اسکی سن کر ساکت سی ہوگئ
تھی ، وہ اس پر زبردستی نہیں کرسکتا تھا جبکہ اسکی خاموشی پہ آرزم اسکی پوری
آہستین سرے سے ہی کاٹ کر الگ کر چکا تھا، اب اسکا پورا سفید گداز بازو عریاں تھا ،
وہ گھبرا کر لرزتی پلکیں جھکا گئ تھی۔۔