Almas fall in love with Sikandar Khan | Mohabbat Kuch Yun Hai Tumse | ha...


سوری۔۔۔میں نے آپ کو ہرٹ کیا۔

الماس نے نظریں جھکا کر کہا۔ وہ شرمندہ تھی اور اپنی اس حرکت کی معافی مانگ رہی تھی۔ سکندر کو اس پہ بے اختیار پیار آیا تھا۔ اس نے آٸینے سے نظر ہٹا کر اس کے کندھے کو چوما۔

ایسے نہی ملے گی معافی۔

الماس کو لگا وہ مذاق کر رہا ہے لیکن وہ سنجیدہ تھا اور مذاق کے موڈ میں نہی تھا۔

تو پھر؟

سکندر نے اس کا رخ اپنی جانب کیا۔

ایک خوبصورت سا اظہارِ محبت۔

اس کی آنکھوں میں محبت کے دیے جل رہے تھے اور وہ اس کے اظہار سے اپنے دل کی ادھوری پیاس بجھانا چاہتا تھا۔ معافی تو صرف ایک بہانہ تھا۔ جن سے محبت کی جاۓ انھیں پہلے ہی معاف کر دیا جاتا ہے۔

ہیں؟

الماس کو سمجھ نہی آیا وہ کیا چاہ رہا تھا۔

اظہارِ محبت۔۔۔۔

اس نے اپنی ڈیمانڈ دہراٸ۔ الماس نے نظریں جھکالیں۔ کچھ لمحے شرمانے میں گزرے اور وہ اس کے لفظوں کا منتظر رہا۔ الماس نے محسوس کیا وہ اس کے لفظوں کا منتظر ہے۔ اس نے ہمت جمع کر کے آہستہ سے کہنا شروع کیا۔

آپ۔۔۔۔ بہت اچھے ہیں۔۔مجھے بہت اچھے لگتے ہیں۔۔۔لیکن آپ کے غصے سے مجھے ڈر لگتا ہے۔ مجھ پہ غصہ نہ ہوا کریں۔۔۔۔۔اور۔۔۔۔۔۔۔

الماس کے دل میں آیا کہ کہہ دے مگر کتنا مشکل تھا یوں اس کے سامنے اقرارِ محبت کرنا۔

سکندر خاموشی سے اس کے چہرے کو دیکھنے لگا۔

“I love you Mr. husband.”

 

اس کا نام لیتے ہوۓ اسے مزید شرم آ رہی تھی۔ جلدی سے کہہ کر اس نے زرا سا اوپر کو ہو کر اس کے گال پہ بوسہ دیا اور پھر سے نظریں جھکا لیں۔

سکندر کو پہلی مرتبہ الماس کے اس طرح کھلے اظہار پہ حیرت ہوٸ۔ اس نے سنجیدگی سے الماس کو دیکھا پھر اس کے لبوں پہ ہلکی سی مسکراہٹ نمودار ہوٸ۔

کتنا انتظار کروایا ہے تم نے مجھے۔۔۔ہر چیز کے لیے


Post a Comment

Previous Post Next Post