Muhobbat ka Mim Novel By Adiba Niaz Episode 5
Muhobbat ka Mim Novel By Adiba Niaz Episode 5
اٹھلا کر۔۔۔میکسی دونوں ہاتھوں
میں پکڑے۔۔۔پاگلون کی طرح۔اس دوران ایک بار پھر کال آگئی۔اس نے بھاگتے ہوئے نمبر دیکھا۔
اور پھر۔۔۔؟
پھر داخلی دروازے سے کچھ فاصلے
بےاختیار وہ کسی سے ٹکرائی۔۔۔کسی کسسرتی پہلو سے۔۔۔اس کا موبائل ہاتھ سے چھوٹا اور
زمین بوس ہو گیا۔
الجھن میں اس نے جھک خر موبائل
اٹھایا اور اسی تیزی سے بھاگ گئی۔
اس ایش گرےکلر کے تھری پیس
سوٹ میں ملبوس اس لڑکے نے گردن موڑ کر اسے دیکھا۔
نیلی اور سلور میکسی۔۔۔جھولتےبال۔۔۔اٹھلا
کر بھاگتی وہ لڑکی۔۔۔ہنزہ کی دلکش برفباری جیسی وہ لڑکی!۔۔۔جسے دیکھنے کے بعد ہر کوئی
تھم جاتاتھا۔۔۔وہ اس دن میدان میں بھاگتی اپسرہ جیسی لڑکی!
ہاں وہ وہی تھی۔۔۔!
اشعر کا دل چاہا کہ اسے پکار
لےمگر وہ بہت دور جا چکی تھی۔۔۔اتنی دور کہ وہ اسے پکار بھی نہیں سکتا تھا،اشعر کی
ہرٹ بیٹ مس ہوئی۔۔۔وہ اسے پکار نہیں سکتا تھا مگر وہ دیکھ تو سکتا تھا،اور وہ دیکھ
رہا تھا۔
ساکت وجامد۔۔۔!،بے حرکت!
اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ لڑکی
اس کی آنکھوں سے اوجھل ہوگئی،جس طرح اس دن میدان میں ہو گئی تھی اور وہ اس کے جانے
کے بعد بھی اسےدیکھتا رہا، جس طرح اس دن میدان میں دیکھتا رہا تھا۔
نجانے کیسا جادو تھا اس کی
ایک جھلک میں۔۔۔!
"سوچتےہی رہے،تیری آنکھوں سےپوچھیں
گے
کہاں سے سیکھا ہے ہنر دل میں
اتر جانے کا۔"اشعر کی سماعت میں آواز پڑی تو اس نے چونک کر اپنے پہلو میں دیکھا،وہاں
ڈیوڈ کھڑا تھا جو شرارت سے مسکراتا اسے ہی دیکھ رہا تھا۔
"سالے!۔۔۔تو یہاں کرے کرے کب سے کسے دیک را اے؟
وہاں سب دوست اورخانم خان
تمارا انتظار کررااے؟" اس نے خانم کی نقل اتارتے ہوئے کہا تو اشعر پھیکا سا ہنس
دیا،ہمیشہ کی طرح اس کا ذہن پھر کہیں الجھ گیا تھا،وہ لڑکی ایک بار نظر آتی تھی تو
دنوں ذہن سے نہیں جاتی تھی۔وہ کیسے اسے ذہن سے جھٹکے گا؟اشعر وہیں کھڑے کھڑے دوبارہ
کھو گیا تو ڈیوڈ نے اس کا کندھا تھپتھپایا۔
"اشعربیٹا اگر اجازت ہو دلہامیاں
کوملیں؟
اگرتوہوش میں آگیاہوتو اسٹیج
پر چلیں؟"
"ہوں؟۔۔ہاں۔!"وہ ایک بار
پھر چونکا پھر اس کا سوال سمجھ میں آنے پہ مختصرساجواب دیا۔دونوں جانے کے لیے پلٹے۔اشعر
نے قدم بڑھاتے ہوئے اسٹیج کی جانب نظراٹھاکردیکھا
تو لمحے کے لیے ٹھٹھک کر رہ گیا۔
وہ دیا۔۔۔اسی کی طرف دیکھ
رہی تھی۔۔۔یعنی اس نے اس نے ریفا کو اس سے ٹکراتا دیکھ لیاتھا۔
دیااسے ٹھٹھکتا فیکھ کر پھیکا
سا مسکرائی،وہ بھی مسکرا دیا۔۔۔
"سب کچھ تووہ اسےبتا چکاتھاپھر
چونکنا کیسا؟" اس نے سوچا اورروکے قدم پھر سے بڑھا دیے۔۔۔مگر اس کا ذہن وہیں پیچھے
ٹھہرا تھا۔۔۔!!!
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
پچھلی اقساط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ
Please next episode jaldi apload kar dy
ReplyDeletePlease episode jaldi apload kar dy
ReplyDeleteMujhe next episode ka shiddat sy intzar ha
Adiba Niaz
DeleteEpisode bhej rkha hai،editors jld publish kr denge InshAllah!