Khawateen Ke Haqooq Written By Aqsa Arif

Khawateen Ke Haqooq Written By Aqsa Arif

Khawateen Ke Haqooq Written By Aqsa Arif

Novel Name : Khawateen Ke Haqooq
Writer Name: Aqsa Arif
Category : Short Story
Novel status : Complete

خواتین کے حقوق

از قلم اقصی عارف

 

وجود زن سے ہیں تخلیق کائنات میں رنگ

عورت اللہ کی سب سے حسین مخلوق ہے اس لۓ تو اسے کائنات کے رنگ کہا گیا ہے اسے نرم احساسات اور صنف نازک بھی کہا گیا ہے جب یہ روتی ہے تو ساری کائنات آنسو بہاتی ہے ہنستی ہے تو فطرت مست ہو کر مسکراتی ہے وہ سوتی ہے تو بزم کہکشاں کو بھی نیند آجاتی  ہے  عورت کے بغیر گھر اس باغ کی مانند ہے جس کا کوئ مالی نہیں ہوتا تو جب ایک گھر  بھی عورت کے بغیر بنجر ہے تو کائنات کیسے مکمل ہو سکتی ہے لیکن عورت کو وہ حقوق وہ تحفظ نہیں دیا جاتا جو ہمارے مذہب دین اسلام نے عورت کو دیا ہے

افلاطون نے عورت کے بارے میں کہا :  کہ تمام ظالم اور بد اعمال مرد اپنی بد اعمالیوں کی وجہ سے عورت بن جاتے ہیں

کیونکہ وہ عورت سے بغض اور نفرت میں حد سے گزر گیا تھا

یونانی جن کی تہذیب کے آج بھی چرچے کیے جاتے ہیں عورت سے متعلق نہایت گھٹیا خیالات رکھتے ہیں

سقراط کہتا ہے کہ: عورت فتنہ ہے

یہودی عورت کو ناپاک  سمجھتے ہیں

اور عیسائیوں نے اسے امن کی دشمن قرار دیا

ہندو مذہب میں عورت کی یہ حثیت ہے کہ اسے مردہ شوہر کے ساتھ ہی جلا دیا جاتا ہے

اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جو عورت کو باوقار مقام عطا کرتا ہے اسلام نے جو عورت کو رتبہ  مقام اور عزت دی اس کے علاوہ کسی مذہب نے نہیں دی یہاں تک کہ اس کو وراثت میں حصہ بھی دیا گیا ہے  وہ والدین سے بھی وراثت میں حصہ لیتی ہے اور خاوند سے بھی اسلام نے اسے ماں کے روپ میں عظیم اور مقدس مقام عطا کیا کہ جنت اٹھا کر اس کے قدموں میں رکھ دی، بہن کے روپ میں محبت اور ہمدردی، بیوی کے روپ میں محبتیں اور وفائیں اس کے حصے میں لکھ دی

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

نیک بیوی دنیا کی بہترین نعمت ہے

 ماں اگر پڑی لکھی با حیا اور اعلی کردار کی ہو تو  بیٹے بھی  محمود غزنوی اور محمد بن قاسم بنتے ہیں عورت نے کئ تمغے بھی اپنے نام کۓ اپنے دامن میں پھول سمیٹے تو کانٹے بھی اس کے نازک وجود نے ہمیشہ بہت بوجھ اٹھاۓ مگر آج کے دور میں اسے صرف قربانی کے لیے پیش کیا جاتا ہے کبھی باپ،  کبھی بھائی ، تو کبھی شوہر کے لیے اسے کبھی قصاص میں دیا جاتا ہے تو کبھی غیرت کے نام پہ قتل کر دیا جاتا ہے حلانکہ ہر عورت عزت کی مستحق ہے وہ کبھی سراہی گئ تو کبھی سراہی جاۓ گی لیکن کبھی اس کی تمنا  خواب ہی رہی

 وہ کسی شاعر نے کہا ہے

؂ وہ ہمیں پر تو دیتے ہیں

مگر اڑنے نہیں دیتے

ان کی بیٹیاں بلبل ہیں

مگر پنجرے میں بند رہتی ہے

ہمیں یہ اندازہ ہونا چاہیے کہ اگر لڑکیوں کو ان کے خواب پورا کرنے کا موقع نہ ملا تو ہماری آنے والی نسلیں قیامت کے اندھیروں میں غرق ہو جاۓ گی نسل انسانی کا تحفظ لڑکیوں کی مرہون منت ہے۔




Post a Comment

Previous Post Next Post