Khashkol Bhar Kar Complete Novel By Amna khanum
Khashkol Bhar Kar Complete Novel By Amna khanum
وہ آئیبرو اچکا کر اس کی یہاں
آمد کا مقصد دریافت کرنے لگا۔انداز مشکوک تھا۔وہ دنیا جہاں کی معصومیت ڈر چہرے پر
سمیٹے اس کے قریب آکر رکی۔اسے کان قریب کرنے کا اشارہ کیا۔جس پر سب بھولے اس نے
فورا عمل کیا۔
"مجھے اس کمرے سے چیزیں
اٹھا اٹھا کر زور زور سے رکھنے کی عجیب و غریب آوازیں سنائیں دیں تھیں جبکہ تمہیں
تو باہر جاتے دیکھا تھا۔""واٹ یو مین؟"
(کیا مطلب تمہارا؟)
"دیکھو!۔۔۔یہ پاکستان ہے
تو یہاں آتمائیں ہوا کرتیں ہیں۔"وہ رازدانہ انداز میں بولی۔
"واٹ۔۔۔ارتھ۔۔۔۔ما؟"وہ
اس کی طرف دیکھ کر استفسار کرنے لگا۔اس نے ہاتھ اٹھا کر تسسلی دینے والا انداز
اپناتے بات جاری کی۔
"ماموں سے پہلے یہ گھر ان
کے بابا کا تھا۔اس سے پہلے ان کے بابا۔اور اس سے بھی پہلے ان کے بابا۔
جبکہ وہ سب مر چکے ہیں تو
آتمائیں بن گئے۔لہذا آتمائیں مطلب مرے ہوئے لوگ۔یو نائو ڈیڈ پیپل۔"وہ چپ ہوتی
اس کا چہرہ دیکھنے لگی۔جس سے صاف ظاہر تھا نہ صرف وہ توجہ سے سن رہا ہے اس کی
باتوں پر ایمان بھی لے آیا ہے۔مسکراہٹ چھپاتے۔
"تمہیں معلوم!۔۔۔یہ آتمائیں
کیا کرتیں ہیں؟"رک کر استفسار کرنے لگی۔
"کھ۔۔کھیا۔۔۔کھیا۔۔۔مطھلب۔"بے
شک وہ جانتا نہیں تھا مگر مرے ہوئے لوگوں کا ڈر ضرور تھا۔
"جب گھر میں کوئی ناپسندیدہ
انسان آتا ہے تو۔۔۔"وہ رکی اس کے چہرے پر جاننے کا تجسس مزید بڑھا دیکھ خود
کو شاباش دی۔
"وہ انہیں ڈراتیں ہیں۔کبھی
چیزوں کی پوزیشن چینج کر کے تو کبھی گلا دبا کر۔" ہنسی ضبط کرنے کے باعث اس
کا چہرہ سرخ ہونے لگا تھا۔
جبکہ اصفر کا ہاتھ بےاختیار
گلے تک گیا۔اس کا پراسرار انداز اور باتیں سن گلٹی ابھر کر معدوم ہوئی۔
"اللہ اللہ۔۔۔آئی ڈونٹ
بودر۔"
(میں تو تنگ نہیں کرتا)
وہ پھنسی پھنسی آواز میں
بولا۔جبکہ انداز ایسا تھا جیسے چھوٹا بچہ اپنی ماں سے کہے ماما میں تو کچھ نہیں
کرتا۔
"پتہ نہیں وجہ تو
کوئی ہوگی۔اب آوازیں یونہی تو نہیں آسکتیں۔"وہ لاپرواہی سے کندھے اچکاتے یوں
بولی اس کا کام تھا بس بتانا اس کی تشفی کرنا نہیں
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free MF Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ